کشمیر کے ریاست بننے تک عمر عبداللہ نہیں لڑیں گے الیکشن

0

سری نگر(ایس این بی) :نیشنل کانفرنس نے ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کو یونین ٹریٹری سے واپس ریاست بنائے جانے تک سابق وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔یہ بات خود نیشنل کانفرنس کے صدر اور عمر عبداللہ کے والد فاروق عبداللہ نے بتائی ہے ۔ضلع کے بڈگام میں نامہ نگاروں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے۔ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے فاروق عبداللہ سے منسوب یہ بیان دیا کہ عمر عبداللہ تب تک کسی انتخاب میں کھڑا نہیں ہوں گے جب تک نہ جموں وکشمیر کو یونین ٹریٹری سے واپس ریاست بنایا جائے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ عمر عبداللہ نے یہ فیصلہ لیا ہوا ہے۔واضح رہے کہ مرکزی سرکار نے 5 اگست2019 کو جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ دلانے والی، آئین ہند کی،دفعہ370 کو منسوخ کرنے کے علاوہ سابق ریاست کو جموں وکشمیر اور لداخ کی دو الگ الگ یونین ٹریٹریز میں تقسیم کر دیا تھا۔حالانکہ نیشنل کانفرنس متواتر یہ کہتی آرہی ہے کہ جب بھی انتخابات عمل میں آئیں گے،پارٹی میدان میں آنے کو تیار ہے تاہم سابق وزیرِ اعلیٰ اور پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ ریس سے باہر ہوگئے ہیں۔مختلف علاقوں میں ”کانسچیونسی ہیڈس “کی تقرری کے حوالے سے پوچھے جانے پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اسے انتخابی تیاری نہیں گردانا چاہیئے کیونکہ انتخابات کے انعقاد میں ابھی بہت وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ا±نہیں یہ یقین بھی نہیں ہے کہ آیا جموں وکشمیر میں انتخابات کرائے بھی جائیں گے یا نہیں تاہم وہ چاہتے ہیں کہ ان کی پارٹی متحرک رہے اور لوگوں سے ج±ڑی رہے۔ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے پہاڑی قوم کو ریزرویشن دئے جانے کے امکانات کا خیرمقدم کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ن نکی پارٹی ہمیشہ سے اس کے حق میں ہی نہیں تھی بلکہ اس کے لئے کوشاں بھی تھی۔ ا±نہوں نے کہا کہ جب 1983 میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے لداخیوں کو شیڈول ٹرائب قرار دیا تھا تو ا±نہوں( فاروق) نے بحیثیت وزیر اعلیٰ تب ہی پہاڑیوں کو درجہ فہرست قرار دئے جانے کیلئے سفارشی خط لکھا تھا اگرچہ اس پر ابھی تک عمل نہیں ہوا۔یاد رہے کہ مرکزی سرکار نے جموں وکشمیر میں پہاڑی قوم کو ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہوا ہے جو ان لوگوں کی ایک دیرینہ مانگ تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS