مشن 2024: نتیش کی کجریوال اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے لیڈران سے ملاقات

0

نئی دہلی (ایس این بی) :بہار کے وزیر اعلیٰ اور جے ڈی یو لیڈر نتیش کمار، جو مشن 2024 کے تحت اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے دہلی آئے تھے، نے آج بائیں بازو کی پارٹیوں اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال سمیت اپوزیشن کے کئی سرکردہ لیڈروں سے ملاقات کی اور انتخابی حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کیا۔ . انہوں نے آج اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ نہ تو وزیر اعظم کے عہدے کے دعویدار ہیں اور نہ ہی اس کے خواہشمند ہیں۔
بی جے پی سے اتحاد توڑنے کے بعد نتیش کمار 2024 کے عام انتخابات کے لیے اپوزیشن کو متحرک کرنے میں مصروف ہیں۔ کل انہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور جے ڈی ایس سربراہ ایچ ڈی کمار سوامی سے ملاقات کی تھی۔ اسے مزید آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے آج سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجہ سے ملاقات کی۔ بائیں بازو کی پارٹیوں نے نتیش کو مکمل حمایت دی ہے۔ کمار کے مطابق اب وقت آگیا ہے کہ بائیں بازو، کانگریس اور تمام علاقائی پارٹیوں کو متحد کرکے ایک مضبوط اپوزیشن بنائیں۔ انہوںنے نامہ نگاروں سے کہا کہ میری سی پی آئی (ایم) کے ساتھ طویل اور طویل وابستگی ہے۔ آپ نے یہ سب نہیں دیکھا ہوگا، مگر میں جب بھی دہلی آتا تھا، اس دفتر میں جایا کرتا تھا۔ آج ہم سب پھر اکٹھے ہیں۔ ہماری پوری توجہ تمام بائیں بازو کی جماعتوں، علاقائی جماعتوں، کانگریس کو متحد کرنے پر ہے۔ ایک ساتھ آنا ہم سب کے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔کمار نے کہا کہ سی پی آئی (ایم) کے ساتھ ان کی وابستگی ان دنوں کی ہے جب وہ پہلی بار ایم پی بنے تھے۔
اس موقع پر دہلی کے وزیر اعلیٰ کجریوال اور نتیش کے درمیان ملاقات کے دوران دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور جنتا دل (یونائیٹڈ) لیڈر سنجے جھا بھی موجود تھے۔ اس ملاقات کے بعد کجریوال نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’میرے گھر آنے کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا بہت شکریہ۔ ملک سے متعلق بہت سے سنجیدہ موضوعات پر بات چیت ہوئی، تعلیم، صحت، آپریشن لوٹس، ان لوگوں کے ذریعہ کھلے عام ایم ایل اے کی خریدفروخت کرکے منتخب سرکاروں کو گرانا، بی جے پی سرکاروں کی بڑھتی ہوئی آمرانہ کرپشن، مہنگائی، بے روزگاری۔دونوں رہنمائوں کے ساتھ تقریباً 90 منٹ تک بات چیت ہوئی۔
سیتام رام یچوری نے کہا کہ کمار کی اپوزیشن کیمپ میں واپسی اور بی جے پی کے خلاف لڑائی کا حصہ بننے کے لیے ان کی رضامندی ہندوستانی سیاست میں ایک اہم تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی کوشش اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کی ہے نہ کہ وزیر اعظم کے عہدے کیلئے امیدوار کا انتخاب کرنا۔ وقت آنے پر ہم وزارت عظمیٰ کے امیدوار کا انتخاب کریں گے اور آپ کو بتائیں گے۔سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ انہوں نے کمار کے ساتھ ملک کی موجودہ سیاسی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بی جے پی کی مطلق العنان حکمرانی کے خلاف اتحاد کا ہندوستانی ماڈل شکل اختیار کر رہا ہے۔ میں نے انہیں مارکس اور امبیڈکر پر اپنی ہر کتاب کی ایک کاپی بھی پیش کی۔ راجہ نے کہا کہ حال ہی میں بہار میں سیاسی تبدیلی صرف اسی ریاست تک محدود نہیں ہے۔ اس کا ملکی سیاست پر بہت بڑا اثر پڑے گا۔نتیش کمار کئی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے، جن میں سماج وادی پارٹی کے بانی اور بزرگ رہنما ملائم سنگھ یادو، بھارتیہ راشٹریہ لوک دل کے اوم پرکاش چوٹالہ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے شرد پوار شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS