نائیجر: منتخب حکومت کا تختہ پلٹ، جنرل اقتدار پر قابض : ایم اے کنول جعفری

0

ایم اے کنول جعفری

202326جولائی کو فوج کے ذریعہ نائیجر میںہوئی بغاوت کے دوران نہ صرف منتخب صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ پلٹ دیا گیا، بلکہ صدارتی گارڈز کے کمانڈر جنرل عبدالرحمن چیانی المعروف جنرل عمر چیانی نے خود کو سربراہ مملکت ہونے کا اعلان کرکے حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں سنبھالنے کا دعویٰ کردیا۔ دارالحکومت نیامے میں صدارتی محافظوں کے دستوں نے عہدے سے معزول کیے گئے محمد بازوم کو حراست میں لے کر اُنہیں اُن کی رہائش گاہ میں نظر بند کر دیا۔ رپورٹس کے مطابق دعویٰ کیا گیا کہ صدر بازوم صدارتی محافظ دستے کے کمانڈر جنرل عمرچیانی کو اُن کے عہدے سے ہٹانا چاہتے تھے،لیکن فوج اس فیصلے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں تھی۔ اس سے ناراض فوج نے صدر بازوم سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا، جسے صدرنے نامنظور کر دیا۔ اس کے بعد فوج نے بغاوتی قدم اُٹھایا۔ صدارتی دفتر نے فوج کے قدم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کے خلاف بغاوت قرار دیا۔ اگلے روز قوم سے خطاب میں جنرل عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ ملک کی حفاظت کی بگڑتی صورت حال اور خراب انتظامیہ کے باعث حکومت کا تختہ پلٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے خود کو قومی کونسل برائے تحفظ وطن کا سربراہ قرار دیاتو اُن کے ترجمان کرنل میجر عمادو عبدرامانے نے اپنے دیگر9فوجی عہدے داران کے ہمراہ قومی ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا،’ ہم یعنی دفاعی اور سیکورٹی فورسز نے صدر محمد بازوم کی حکومت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سیکورٹی کی مسلسل بگڑتی صورت حال کے علاوہ معاشی اور سماجی گورننس کی خرابی کی بنا پر یہ قدم اُٹھایا گیا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین تحلیل کرنے کے علاوہ تمام اداروں کو معطل کردیا گیا ہے۔اُنہوں نے قومی کونسل برائے تحفظ وطن کے سربراہ جنرل عبدالرحمن کے ملک کا نیا صدر ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تمام سرحدیں بند کرنے کے علاوہ ملک میں رات 10بجے سے صبح5بجے تک کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ اُن کے مطابق قومی کونسل برائے تحفظ وطن تمام انتظامی اور قانونی اختیارات استعمال کرنے کی مجاز ہوگی۔
امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک کے رہنماؤںنے نائیجر میں تختہ پلٹنے کی اس کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی، غیرجمہوری اور ملک کی اقتصادی صورت حال کے لیے نقصان دہ بتایا ۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معزول صدر محمد بازوم کو ملک کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے والوں کو خبردار کیا کہ اُن کے اس عمل سے ملک کو کئی برسوں سے حاصل ہونے والی سیکڑوں ملین ڈالر کی امداد کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔امریکہ نائیجر میں آئین اور جمہوری حکومت کی بحالی کی کوششوں کو جاری رکھے گا۔ وزیر خارجہ نے محمد بازوم کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سابق صدر محمد واسوفو سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی نائیجر کے معزول صدر محمد بازوم کی فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک میں غیر آئینی اقدامات کی شدید مذمت اور نکتہ چینی کی ہے۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوتیریس نے نائیجر کے صدر محمد بازوم کو اقتدار سے ہٹانے کی خبروں کے بعد حکومت کی غیر آئینی تبدیلی کی مذمت کی۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ مسٹر گوتیریس محمد بازوم کی حراست سے سخت پریشان اور ان کی حفاظت کے لیے فکرمند ہیں۔اقوام متحدہ کے ایک بیان میں اس فعل میں ملوث تمام فریقوں سے محمد بازوم کو بغیر کسی پیشگی شرط کے فوری طور پر رہا کرنے، ملک میں جمہوری اصولوں کو نقصان پہنچانے والے تمام اقدامات کو فوری طور پر ختم کرنے اور تشدد سے حتمی پرہیز کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔ دوسری جانب فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کا کہنا ہے کہ بغاوت کے بعد گرفتار کیے گئے معزول صدر بازوم کی صحت بہتر ہے۔ اس دوران نائیجر کے اسیر صدر محمد بازوم نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمنیوئل میکرون سے کہا کہ بغاوت کرنے والے افراد عالمی برادری کی بات سنیںتو ان کے لیے راستہ موجود ہیں۔دوسری جانب ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد فوج کے حامی سڑکوں پر آگئے۔ اسی دوران دارالحکومت نیامے میں پارلیمانی عمارت کے چاروں طرف ہزاروں افراد جمع ہوگئے۔ انہوں نے ’ فرانس نکل جاؤ‘ اور’ نائیجر فوج زند ہ باد‘ کے نعرے لگائے،جب کہ ڈوسو میں یکجا بھیڑ نے فرانسیسی فوجیوں کی ملک سے بے دخلی کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران نیامے میں جمع مظاہرین نے معزول صدر بازوم کی سیاسی جماعت نائیجر ڈیموکریسی اینڈ سوشلزم پارٹی کے مرکزی دفتر کو آگ کے حوالے کر دیا، دفتر کے باہر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگا دی اور پتھراؤ بھی کیا گیا۔پارلیمنٹ کے باہر بغاوت کے حق میں جمع ہونے والے بڑے ہجوم کو آگ لگانے والے مشتعل افراد نے مار پیٹ کر بھگا دیا۔ اس دوران پارلیمنٹ کے باہر روس کے پرچم لہراتے ہوئے اس کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔فوج صدر بازوم کو گرفتار کرنے والے فوجی دستوں کو مکمل تعاون فراہم کرا رہی ہے، جب کہ صدر کی رہائی کے لیے روس نے بھی دیگر ممالک کی طرح اقوام متحدہ میں آواز اُٹھائی ہے۔ مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری(ای سی او ڈبلیو اے ایس) اور افریقی یونین نے اس واقعہ کی شدید مذمت اور نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے کھلی بغاوت قرار دیا ۔ انہوں نے محمد بازوم کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ اس میں ملوث تمام افراد کو ان کی حفاظت کا ذمہ دار مانا جائے گا۔
64برس کے محمد بازوم2 اپریل2021میں نائیجر کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ غربت اور جہادی بغاوتوں کے دوران ملک کا اقتدار سنبھالنے والے بازوم مغربی افریقہ میں شدت پسند گروپوں کے خلاف لڑائی میں مغربی ممالک کے اہم اتحادی رہے ہیں۔ فرانس نے 3اگست 1960 کو نائیجر کو آزادکیا تھا۔ مغربی افریقہ میں واقع اس اسلامی ملک کا دارالخلافہ نیامے اور سرکاری زبان فرانسیسی ہے۔یہ شمال میں الجزائر اور لیبیا سے گھرا ہے۔اس کے مغرب میں چاڈ، مشرق میں نائیجیریا، جنوب میں بینن، برکینا فاسو اور مالی واقع ہیں۔ اس کا نام دریائے نائیجر کی وجہ سے نائیجر رکھا گیا۔ آزادی کے بعد سے اس ریاست میں4مرتبہ فوجی بغاوتوں کے علاوہ متعدد بار اقتدار پر قبضے کی کوششیں کی جاچکی ہیں۔ سابق صدرمہامادو اسوفو کی حکومت میں محمدبازوم وزیر داخلہ ہونے کے علاوہ ان کے انتہائی قریب بھی تھے۔ صدر مہامادواسوفو نے دو مرتبہ برسراقتدار رہ کر رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیا تھا۔ محمد بازوم کی بطور صدر حلف برداری سے چند روز قبل بغاوت کی کوشش کی گئی تھی۔ بازوم کو اقتدار سے ہٹانے کی دوسری کوشش مارچ 2022 میں اُس وقت کی گئی،جب وہ سرکاری دورے پر ترکی گئے ہوئے تھے۔نائیجر کا رقبہ 12,67,000مربع کلومیٹر ہے۔ عالمی بینک کے مطابق2016میں نائیجر کی مجموعی آبادی تقریباً2.07کروڑ تھی،جو2021میں ایک اندازے کے مطابق بڑھ کر2,41,12,753 ہوگئی۔ ملک کا دو تہائی حصہ صحرا پر مشتمل ہے۔یہ اقوام متحدہ کے خوشحالی کے معیار’ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس‘ میں سب سے نیچے ہے۔اس کے باوجود نائیجر ایک ترقی پسند ملک ہے۔اس کے پاس یورینیم کا بڑا ذخیرہ ہے۔ دنیا بھر میں یورینیم سپلائی کرنے والے ممالک میں نائیجر کی حصے داری 5فیصد ہے۔عالمی ایٹمک ایسوسی ایشن(ڈبلیو این اے) کے مطابق نائیجر دنیا کا 7واں سب سے بڑا یورینیم پیدا کرنے والا ملک ہے۔ نائیجر پر کئی ممالک کا قرض ہے۔ نیوکلیئر انرجی میں استعمال ہونے والے یورینیم کے ذخیرہ والے نائیجر پر امریکہ سمیت دنیا بھر کے ممالک کی نظر ہے۔ حالیہ سیاسی بحران کے بعد ملک کا اقتدار فوج کے ہاتھوں میں پہنچ جانے سے امریکہ اور دیگر ممالک کی تشویش میں اضافہ ہونا لازمی ہے۔
(مضمون نگار سینئر صحافی اور ادیب ہیں)
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS