نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے انفیکشن سے صفائی اہلکاروں کی حفاظت کرنے کے اقدامات کرنے کے سلسلے میں حکومت کو
ہدایات جاری کرنے سے متعلق عرضی پر بدھ کو سماعت کی۔
جسٹس ایم وی رمن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس بی آر گوئی کی بینچ نے ہرنام سنگھ کی عرضی پر اس وقت سماعت کی جب مرکزی حکومت نے اسے بتایا کہ
انفیکشن کے بچاؤ کے لئے صفائی اہلکاروں کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں اور کسی کی اندیکھی نہیں کی جارہی ہے۔
اس سے پہلے عرضی گزاروں کی جانب سے پیش وکیل محمود پراچا نے دلیل دی کہ صفائی اہلکار مررہے ہیں اور ایسے اہلکاروں کےلئے الگ سے پیکج کا انتظام
کیاجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا،’اتنا ہی نہیں،عالمی ادارہ صحت(ڈبلیوایچ او)کی ہدایات اور معیاروں پر عمل نہیں کیا جارہاہے۔ وکیل پراچا کی اس دلیل کی سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے پرزور مخالفت کی۔ تشار مہتا نے کہا کہ محمود پراچا کے الزام سراسر بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے پوچھا،’
کہاں ہوئی صفائی اہلکاروں کی موت؟ ڈبلیو ایچ او کی ہدایات پر عمل پوری طرح کیا جارہا ہے اور نہ صرف ڈاکٹروں اور دیگر صفائی اہلکاروں کا، بلکہ صفائی اہلکاروں کا
بھی پوری طرح دھیان رکھاجارہا ہے۔‘
اس کے بعد جسٹس رمن نے کہا،’ہم عرضی کو نمٹاتے ہیں اور عرضی گزاروں کو اس بات کی آزادی دیتے ہیں کہ کسی قسم کے مسئلے کے لئے وہ متعلقہ ہائی
کورٹ کا رخ کرسکتے ہیں۔