جموں و کشمیر میں گزشتہ سال 5 اگست کو لگائی گئی پابندیوں پر لگاتار سوال اٹھتے رہے ہیں،اور وہاں کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے کچھ ٹیموں نے دورہ بھی کیا ہے۔ جو خبریں جموں و کشمیر سے موصول ہو رہی ہیں اس کے مطابق معمولات زندگی پابندیوں کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے۔ اس درمیان 36 مرکزی وزراء کی ایک ٹیم 18 جنوری سے 25 جنوری تک جموں و کشمیر کا دورہ کرنے ولی ہے۔ اس دورہ کو کانگریس کے کچھ سینئر لیڈران نے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’اب تک دو نمائندہ وفد وہاں گئے
ہیں۔ وہ ان لوگوں سے ملاقات کرتے ہیں جن کو پہلے یہاں بلا کر کہا جاتا ہے کہ ان کو کیا کہنا ہے۔ وہ وہاں کی میڈیا، لیڈروں، سول سوسائٹی یا تاجروں سے ملاقات ہی نہیں کرتے۔‘
اس سے قبل کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے مرکزی وزراء کے وفد کے کشمیر دورہ پر سوال کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’بی جے پی حکومت کے مطابق صرف بی جے پی کے اراکین ہی حب الوطن ہیں، بقیہ سبھی پارٹیاں غدار وطن ہیں۔ صرف ان کے وزیر جموں و کشمیر جا سکتے ہیں، ہم وہاں نہیں جا سکتے کیونکہ ہم غدار وطن ہیں۔‘
کپل سبل نے اپنی بات میڈیا کے سامنے رکھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’امت شاہ کا کہنا ہے کہ کشمیر میں سب کچھ معمول پر ہے۔ اگر سب ٹھیک ہے تو کشمیر میں امت شاہ اپنے 36 پرچارک کو کیوں بھیج رہے ہیں؟ غیر پرچارک کو وہاں جانے کیوں نہیں دے رہے ہیں، جو وہاں جا کر حالات کو سمجھیں اور اپنی آنکھوں سے دیکھیں؟‘
مرکزی وزراء کے کشمیر دورہ پر کانگریس نے اٹھایا سوال ،کیا صرف بی جے پی لیڈر ہیں وطن پرست؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS