نئی دہلی: دنیا کے مختلف ممالک میں جہاں 93 فیصد مسلمانوں نے ہندوؤں کو موافق نظریہ سے دیکھا، وہیں صرف 65 فیصد ہندوؤں نے مسلمانوں کو ایک مثبت روشنی کے نظریہ سے دیکھا، یہ ایک نئی تحقیق کا انکشاف ہے۔ منگل کے روز امریکی تھنک ٹینک پیو ریسرچ سنٹر کی جانب سے جاری کردہ یہ رپورٹ 3،505 ہندوستانیوں کے ایک سروے پر مبنی ہے، جو ستمبر اور اکتوبر 2018 کے درمیان کی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ "جو لوگ کسی خاص مذہبی ، نسلی یا نسلی گروہ کے اراکین ہیں ان کے اپنے گروپ کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ سازگار نظریہ رکھتے ہیں، جتنا وہ ان کی پیروی نہیں کرتے اور نہ ہی ان سے تعلق رکھتے ہیں"۔ مثال کے طور پر 96 فیصد ہندو اور 98 فیصد مسلمانوں نے اپنی اپنی برادریوں کو مثبت انداز کے نظریہ میں دیکھا۔ "اس سروے کا عنوان ہے ، "11 ابھرتی ہوئی معیشتوں میں تنوع کی طرف رویوں"۔ کولمبیا ، اردن ، کینیا ، لبنان ، میکسیکو ، جنوبی افریقہ ، تیونس ، وینزویلا ، ویتنام اور ہندوستان سروے میں شامل 11 ممالک کے مختلف ثقافتی سیاق و سباق کی وجہ سے محققین نے ہر ملک میں مختلف گروہوں کے گروپوں پر توجہ مرکوز کی۔ ہندوستان میں جن گروہوں کا سروے کیا گیا وہ ہندو اور مسلمان تھے، فلپائن میں مسلمان اور عیسائی تھے ، جبکہ جنوبی افریقہ میں کالوں ، گوروں اور رنگین لوگوں کا سروے کیا گیا تھا۔
عالمی 93 فیصد مسلمان ہندوؤں کو اچھے نظریہ سے دیکھتے ہیں،لیکن صرف 65فیصد ہندو مسلمانوں کو مثبت دیکھتے ہیں: پیو سروے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS