نعت شریف

0

میری حسرت، مرا ارمان رسولِ عالیؐ
جان بھی آپ پہ قربان رسولِ عالیؐ
آپؐ ہی سے تو سلامت ہے ہماری ہستی
آپؐ امت کے نگہبان رسولِ عالیؐ
آپؐ کے صدقے پڑھا کلمۂ حق بھی ہم نے
ہوئے صاحبِ ایمان رسولِ عالیؐ
آپؐ کی ذاتِ مقدس کے سوا اس دنیا میں
کوئی اپنا نہیں پُرسان رسولِ عالیؐ
حق پرستوں میں مچا آپؐ کی آمد سے خروش
اُڑ گئے کفر کے اوسان رسولِ عالیؐ
پاگئی آپؐ کے صدقے میں فضیلت یہ زمیں
آسماں کیوں نہ ہو حیران رسولِ عالیؐ
ہم نے دیکھے نہیں گردوں پہ ستارے اُتنے
آپؐ کے جتنے ہیں احسان رسولِ عالیؐ
ہر مسلمان کے سینے کے نہاں خانے میں
درج ہیں آپؐ کے فرمان رسولِ عالیؐ
آپؐ رہتے تھے توکّل کے سفینے میں سوار
زیست ہے حرص کا طوفان رسولِ عالیؐ
آپؐ کی نظرِ کرم جب سے ہوئی حافظؔ پر
سج گیا نعت کا دیوان رسولِ عالیؐ
ڈاکٹرحافظؔکرناٹکی
٭٭
لمحہ لمحہ ذات میری معتبر ہوتی گئی
مجھ پہ چشمِ رحمتِ خیرالبشر ہوتی گئی
جس کو جس کو لمسِ پائے مصطفے ملتا گیا
عطر کا چشمہ وہ ہر اک رہگزر ہوتی گئی
تم تو علمِ غیب سے لا علم کہتے تھے انھیں
ان کو اک اک بات کی لیکن خبر ہوتی گئی
وہ زمیں سے آسماں تک عظمتیں پاتے گئے
اور ان کی زیست فاقوں میں بسر ہوتی گئی
اِس طرف آقا مرے رب سے دعا کرتے رہے
اور ادھر تبدیل تقدیرِ عمر ہوتی گئی
سج گئی جو آ کے میرے مصطفے کی پلکوں پر
وہ ہر اک بوند آنسو کی نجم و گہر ہوتی گئی
معجزہ تو دیکھو رحمت کے وسیلے کا ذرا
میں نے جو مانگی دعا وہ پر اثر ہوتی گئی
جیسے جیسے غرقِ عشقِ آقا میں ہوتا گیا
ویسے ویسے میری قسمت اوج پر ہوتی گئی
ذکی طارق بارہ بنکوی
٭٭
ذکر میں نبیؐ ہیں فکر میں نبیؐ ہیں
کہ دونوں جہاں کی نظر میں نبی ہیں
سہارا ملا ہے جہاں کو نبی کا
جہاں کے یہ شام و سحر میں نبی ہیں
فضیلت ملی ہے وہ اب عائشہ ؓ کو
کہ اب عائشہ کے بھی گھر میں نبی ہیں
علیؓ فاطمہؓ نے کہا شان سے یہ
کے رہتے ہما رے نظر میں نبی ہیں
کہو بادشاہوں سے سرکو جھکا لیں
حقیقت خدا کی نظر میں نبی ہیں
وہ دیکھو ذرا آسماں کا نظارہ
چمکتا ہے وہ جو قمر میں نبی ہیں
ابوبکرؓ نے یوں صداقت دکھائی
ابوبکر کے اب جگر میں نبی ہیں
عمرؓ اور علی کو محبت ہے ان سے
کہ عثماںؓ کے دل کے گھر میں نبی ہیں
ملا ہے وصیلہ زمانے کو ان کا
دعائوں کے ہر اک اثر میں نبی ہیں
نبی کا ہے چرچہ د و عالم میں ایسا
کہ دونوں جہاں کے گھر میں نبی ہیں
میں لکھتی ہوں نعتیں فدا ہوکے ان پہ
کہوں کیسے مرے ہنر میں نبی ہیں
رفعت النساء کنیز ،حیدرآباد
٭٭
خاتم الانبیاشاہ کونین کا جگمگاتا ہوا راستہ دیکھئے
جس نے اپنا لیا اسوۂ مصطفی اس کو جنت میں جاتا ہوا دیکھئے
ہے سرِ عرش مرقوم نامِ نبی اللہ اللہ اوجِ مقامِ نبی
سر پہ تاجِ رفعنا ہے آراستہ ہر طرف ذکر ان کا چھڑا دیکھئے
وہ ہیں تکوین ِ کون و مکاں کی بنِا ذات ان کی قناعت کا ہے آئینہ
کل جہاں کے خزانے ہیں ان کے مگر دو دو پتھر شکم پر بندھا دیکھئے
اتنی اعلیٰ محب اور محبوب کی کوئی تمثیل دنیا نے دیکھی نہیں
یعنی معراج کی رات میں ایک جا مجتمع ہیں نبی اور خدا دیکھئے
وہ جو امی تھا فخر معلم ہوا ایک ایسا بھی دنیا میں عالم ہوا
جس نے ہر شعب زندگی کے لئے دے دیا پرضیا راستہ دیکھئے
ذات ان کی ہے وحی خدا کی امیں کیوں نہ اپنائیں ہم اسوہ شاہ دیں
ہے پئے زندگی ان کا نقشِ قدم مشعل راہِ رشد و ہدی دیکھئے
آپ کے بعد ایسا نہ آیا کوئی جس کو تسلیم کرلے زمانہ نبی
شانِ ختمِ نبوت کا کیا پوچھنا یہ بھی اعظم ہے اک معجزہ دیکھئے
مقصود اعظم فاضلی

 

 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS