متحدہ کسان مورچہ کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں: راکیش ٹکیت

0
image:RRS Urdu

میرٹھ (ایس این بی) : بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ متحدہ کسان مورچہ کا کسی بھی الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ محاذ کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے لڑ رہا ہے۔ اگر مرکزی حکومت کی نیت میں کوئی خرابی نہیں ہے تو پھر زراعت کا نیا قانون ختم کریں ، ایم ایس پی گارنٹی قانون بنائیں۔ اس کے ساتھ حکومت کو کسان ، مزدوروں اور تاجروں کے مسائل پر متحدہ کسان مورچہ کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔ بی کے یو کے ترجمان راکیش ٹکیت بدھ کے روز یہاں شوپیاں جموں و کشمیر کے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہونے والے میجر ماینک وشنوئی کے گھر شلوک پوری کنکر کھیڑا پہنچے اور ان کے اہل خانہ کو تسلی دی۔ انہوں نے میجر ماینک وشنوئی کے والد وریندر وشنوئی سے کہا کہ پورا معاشرہ اس غم میں ان کے خاندان کے ساتھ کھڑا ہے۔ بعد ازاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کو کمزور سمجھنے کی غلطی کر رہی ہے۔ کسان اب اپنے مفادات کے بارے میں باشعور ہے اور اپنا حق حاصل کرنے کے لیے لڑ ائی لڑرہا ہے۔ زراعت کا نیا قانون کسی بھی قیمت پر کسانوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ حکومت کی ہٹ دھرمی بھی مشتعل کسانوں کے حوصلے پست کرنے میں ناکام رہا ہے۔ کسان زراعت کے نئے قانون کو ختم کرنے سے کم کسی بھی چیز پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ کسانوں کے مفاد میں حکومت کو فوری طور پر ایم ایس پی گارنٹی قانون نافذ کرنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متحدہ کسان مورچہ کسانوں کے مسائل پر مرکزی حکومت کے ساتھ بات چیت کے حق میں ہے ، لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی نہیں سن رہی ہے۔ متحدہ کسان مورچہ نے اب کسانوں کی تحریک کو بڑے پیمانے پر چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہر گاؤں میں متحدہ کسان مورچہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ متحدہ کسان مورچہ سے وابستہ کسان رہنماؤں کا نشانہ صرف بی جے پی ہی کیوں ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئی زرعی قوانین بنانے والی مرکزی حکومت بی جے پی کی ہے ، اس لئے بی جے پی کا کسان تنظیموں کا نشانہ بننا فطری ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS