ممبئی:(یواین آئی)ممبئی پریس کلب اور اُردو جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز گجرات پولیس کے ہاتھوں صحافی اور انسانی حقوق کی کارکن تیستا سیٹلواد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسی طرح اُردو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر اور ترجمان جاوید جمال الدین نے بھی ایک بیان میں کہاہے کہ تیسرا کی گرفتاری جمہوریت کا گلا گھونٹنے کےمترادف ہے۔انہوں نے کہاکہ ایسوسی ایشن کے صدر خلیل زاہد نے بھی س کی سخت مذمت کی ہے۔اور اسے انتقامی کارروائی قرار دیاہے۔ واضح رہے کہ جمعہ 24 جون کو سپریم کورٹ کی طرف سے ایک عرضی کو خارج کرنے کے بعد ہوا جس میں سیتلواڑ ایک شریک درخواست گزار ہے ،جنہوں نے 2002 کے گجرات فسادات کیس کے سلسلے میں نچلی عدالت کے حکم کے خلاف اپیل کی تھی۔حالانکہ معاملہ احمد آباد میں درج کیا گیا تھا، گجرات پولیس نے محترمہ سیٹالواد کے گھر میں گھس کر انہیں زبردستی پہلے سانتا کروز پولیس اسٹیشن اور اس کے بعد احمد آباد میں کرائم برانچ کے ہیڈکوارٹر لے گئے۔بدقسمتی سے، تیستا سیتلواڑ اور دیگر، جنہوں نے 2002 اور اس کے بعد فرقہ وارانہ تشدد کے متاثرین کے لیے اپنی آواز بلند کی، اب انہیں انتظامیہ اور عدلیہ کے ذریعے جاری انتقامی کارروائیوں میں قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ مزید خاص طور پر، سپریم کورٹ کے بنچ کے کچھ “کارکنوں” کے خلاف ریمارکس جنہوں نے “برتن کو ابال رکھا تھا” کو گجرات پولیس نے ان لوگوں کو سزا دینے کے لیے استعمال کیا جو بنیادی طور پر انسانی حقوق کے محافظ ہیں۔تیستا سیتلواڑ سمیت درخواست گزاروں کو عدالتی احکامات پر سوال اٹھانے کا حق ہے۔ یکساں طور پر، عدالت کو شواہد کو تولنے اور اپنے نتائج پر پہنچنے کا حق حاصل ہے۔ تاہم، چونکہ عدالت عظمیٰ نے درخواست گزاروں سے اتفاق نہیں کیا، اس لیے وہ ایگزیکٹیو کو یہ حق نہیں دیتا کہ وہ ان لوگوں کے خلاف ڈائن ہنٹ شروع کرے جنہوں نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے نتائج پر سوال اٹھایا تھا۔
صحافت میں تقریباً دو دہائیوں کے بعد، تیستا انسانی حقوق کی ایک سرگرم محافظ بن گئی اور شہری حقوق کے ادارے سٹیزن فار پیس اینڈ جسٹس کے سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔
تیستا کے خلاف ایف آئی آر میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت الزامات شامل ہیں، بشمول سیکشن۔ 468 (دھوکہ دہی کے لیے جعلسازی)، سیکشن۔ 471 (جعلی دستاویز یا الیکٹرانک ریکارڈ کو حقیقی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے)، 120(B) (مجرمانہ سازش)، اور 194 (سرمایہ کاری کے جرم کی سزا حاصل کرنے کے ارادے سے جھوٹے ثبوت دینا یا گھڑنا)۔یہ ناقابل قبول ہے کہ جو شخص سول انصاف کے لیے لڑ رہا ہے اس پر ثبوت گھڑنے اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا جائے۔ہم انتقام کی سیاست کے خاتمے اور اس کے خلاف الزامات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم ہر جگہ کے صحافیوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انصاف کے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں اور تیستا سیتلواڑ کو جلد از جلد رہا کرنے کو یقینی بنائیں۔
ممبئی پریس کلب اور اُردو جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے تیستا سیتلواد کی گرفتاری کی مذمت کی،یہ انتقامی کارروائی ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS