2 مسلم قیدیوں کہا کہ گردن کاٹ دولیکن داڑھی مت کاٹنا ، نہیں ماناجیلر، جیل سے باہر آکر قیدی نے کی شکایت

0

راج گڑھ(ایجنسیاں) : مدھیہ پردیش کے راج گڑھ جیل میں بند 2 مسلم قیدیوں کی داڑھی کاٹنے کے معاملے نے زور پکڑ لیا ہے۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد دونوں قیدیوں نے کلکٹر سے شکایت کی ہے اور جیلر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں مصنفہ اروندھتی رائے نے بھی ٹویٹ کرکے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ جانکاری کے مطابق واحد اور کلیم کو دفعہ 151 کے تحت جیل بھیجا گیا تھا۔ یہ دونوں داڑھی رکھتے تھے لیکن جیل پہنچتے ہی ان کی داڑھی کاٹ دی گئی ۔ دونوں جیل جانے کے اگلے ہی دن رہا ہو گئے۔ جیل سے رہائی کے بعد مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کے ساتھ مل کر واحد اور کلیم نے کلکٹر سے شکایت کرتے ہوئے جیلر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ جیل سے رہائی کے بعد کلیم کا کہناہے کہ جیل میں اس کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا۔ داڑھی کاٹنے سے دل کو تکلیف پہنچی ہے۔ جس کی وجہ سے انہوں نے خودکشی کا بھی ارادہ کر لیا تھا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد کلیم اور واحد سوسائٹی کے لوگوں کو اپنے ساتھ لے گئے اور کلکٹر سے جیلر کی شکایت کی۔ کلکٹر کو دیے گئے میمورنڈم میں انہوں نے جیلر پر الزام لگایا کہ جیلر نے ان کی داڑھی زبردستی کٹوائی ۔ جس سے انہیں تکلیف پہنچی ہے۔ دونوں نے میمورنڈم کے ذریعہ مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔وہیں اس معاملے پر جیلر این ایس رانا نے کہا کہ کسی کی داڑھی زبردستی نہیں کٹوائی گئی۔ جتنے بھی قیدی آتے ہیں، ان کی داڑھی کاٹی جاتی ہے، یاچھوٹی کی جاتی ہے۔ اور جو قیدی جس بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہے وہ اپنی مرضی سے داڑھی رکھ سکتا ہے اور اس کے سامنے کسی کی داڑھی زبردستی نہیں کاٹی گئی۔ داڑھی جیل مینوئل کے مطابق ہی کاٹی گئی ہوگی لیکن پتا نہیں ان کی داڑھی کیسے کٹی؟اس معاملے میں کلکٹر ہرش ڈکشٹ نے بتایا کہ جیل سپروائزر سے ویڈیو اور تحریری رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اگر ویڈیو فوٹیج میں کوئی قابل اعتراض چیز پائی گئی تو کارروائی کی جائے گی۔ جیل سپروائزر نے بتایا کہ مسلمان قیدیوں کو ایک انچ تک داڑھی رکھنے کی اجازت ہے۔ ویڈیو اور تحریری رپورٹ طلب کر لی گئی ہے، ویڈیو دیکھنے کے بعد ہی حقیقت معلوم ہو سکے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS