بازاروں میں 35سے زائد اقسام کی کھجوریں دستیاب

0

ماہ رمضان میںکھجوروں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ سے روزے دار پریشان
محمدغفران آفریدی
نئی دہلی (ایس این بی) : پرانی دہلی کے بازاروں میں تقریبا 35 سے زائد مختلف اقسام کی کھجوریں تو دستیاب ہیں، لیکن اسکی بڑھتی قیمتیں عوام کو بازاروں سے اعلی اور عمدہ کے بجائے کم دام والی کھجوریں خریدنے پر مجبور کر رہی ہیں۔رمضان المبارک میں کھجور تقریباً تمام مسلمانوں کی پہلی پسند ہوتی ہے، جو افطار کے وقت دسترخوان کی رونق بڑھاتی ہے، کھجور ایسا بابرکت اور شیریں پھل ہے جسکا کھانابھی سنت ہے۔ دراصل کھجورکی اہمیت کا ذکر قرآن شریف میں بھی آیا ہے۔ دوسری جانب یہ انبیائے کرام کی پسندیدہ غذا ہے، ہمارے نبیؐ نے کھجور کو بیحد پسند فرمایا۔ آپؐ کھجور سے ہی روزہ افطار کرنا پسند فرماتے تھے، اسی لیے رمضان المبارک میں کھجور تقریباً تمام مسلمانوں کے دسترخوان کی رونق بڑھاتی ہے لیکن مہنگائی کے سبب اسکی قیمتیں خریداروں کی جیب پربھاری پڑتی نظر آ رہی ہیں۔ رمضان کریم کے مہینے میں اپنے دسترخوان کی رونق بڑھانے کے لیے کھجور خریدنے آئی خواتین کا کہنا ہے کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے ،جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاوافرمقدارمیںپائے جاتے ہیں،ویسے توکھجورکااستعمال سال بھر کیا جاتا ہے لیکن رمضان شریف کے مہینے میں اسکا استعمال مزید بڑھ جاتا ہے کیونکہ اس سے روزہ افطار کرنا سنت ہے اور یہ ایک مکمل غذا ہے۔ دھیان رہے کہ رمضان کے پاک مہینے میںبیشترمسلمان افطار کے علاوہ سحری میں بھی کھجور کھاتے ہیں،اسی وجہ سے بازاروں میںمختلف جگہوں پر کھجورزیادہ فروخت ہو نے لگتی ہے۔
بڑھتی قیمتوںپردکانداروں کا کہنا ہے مہنگائی کے سبب کھجور اس بارمہنگی ہے، جس کی وجہ سے ہم لوگ بھی زیادہ قیمت پر فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پہلے کثیر تعداد میں لوگ کھجور کی خریداری کرتے تھے، لیکن رواںبرس قیمت پوچھ کر خریدار سوچ میں پڑجاتے ہیں کہ کونسی کھجور اور کتنی لی جائے؟ البتہ بڑھتی مہنگائی کے سبب کم قیمت والی کھجوریں خریداروں کی پہلی پسند بن گئی ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ کھجوروں کا یہ سیزن بڑھتی مہنگائی کی نظر ہوتا دکھ رہا ہے،ویسے تو کھجور مختلف اقسام کی بازار میں دستیاب ہیں انکی قیمتیں بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن کچھ کھجوریںخریداروں کی پہلی پسند بنی ہوئی ہیں ان میں اجوا، قلمی، انبر، مریم، مبزول، گلاب جامن ،ایرانی وغیرہ شامل ہیں، وہیں روزہ داروں کا کہناہے کہ رمضان کے پیش نظر دکاندار پیچھے سے ہی ریٹ میں اضافہ کردیتے ہیں، کیو نکہ انکی کمائی کا سیزن ہوتا ہے ،اس سے متعلق حکومتی محکموں کو اس طرف دھیان دینے کی ضرورت ہے،تاکہ کسی بھی خوردنی اشیا کی فوری قیمتوں میں اضافہ نہ ہو سکے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS