زبیر نے اپنی پولیس حراست کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا

0

نئی دہلی (ایس این بی) : آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے خود کو 4 روزہ پولیس حراست میں بھیجنے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس کے متعلق انہوں نے عرضی دائر کی ہے۔ ان کی درخواست کی سماعت یکم جولائی کو ہونے کا امکان ہے۔ زبیر کو دہلی پولیس نے 27 جون کو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔انہیں 2018 کی ایک متنازعہ ٹویٹ کرنے پر حراست میں بھیجا گیا ہے۔ اس پر ایک کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے منگل کو زبیر کو 4 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا۔زبیر کے وکیل نے ریمانڈ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جھوٹے حقائق کی بنیاد پر پولیس کی تحویل میں دیا ہے۔ زبیر پر ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوا۔ انہوں نے ٹویٹ میں جو تصویر استعمال کی وہ ہرشیکیش مکھرجی کی 1983 میں ریلیز ہونے والی فلم ’کسی سے نہ کہنا‘ کی تھی اور فلم پر پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔ وکیل نے کہا کہ زبیر حقائق کا جائزہ لینے والا ہے اور وہ سوشل میڈیا پر جھوٹ کو بے نقاب کرتا ہے، اسی لیے بہت سے لوگ اسے ناپسند کرتے ہیں۔ وہ بنگلور میں رہتا ہے۔ اسے ایک اور معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے دہلی بلایا گیا تھا اور اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS