سپریم کورٹ کے ای میل میں وزیر اعظم کی تصویر اور نعرہ کا معاملہ

0
Image:tribuneindia

نئی دہلی (ایجنسیاں) : سپریم کورٹ کے آفیشل میل آئی ڈی کے فوٹ نوٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر اور مرکزی حکومت کا نعرہ ’سب کا ساتھ ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘کے استعمال کئے جانے پر کچھ وکلانے اعتراض کیا ۔اس کے بعد اس تصویر کو ہٹا دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ رجسٹری نے ای میل کی سہولت فراہم کرنے والے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کو نعرہ ہٹانے اور موجودہ تصویر کی جگہ سپریم کورٹ کی تصویر استعمال کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جس کے بعد سپریم کورٹ کی تصویر کو نئی تصویر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ کچھ وکلاکی طرف سے جمعرات (22 ستمبر) کو دیر رات اعتراضات اٹھانے کے بعد یہ بات رجسٹری کے علم میں آئی کہ سپریم کورٹ کے آفیشل ای میل کے ساتھ پی ایم مودی کی تصویر اور انتخابی نعرہ بھی جارہا ہے جس کا عدلیہ کے کام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسے ہٹانے کی ہدایت جمعہ (23 ستمبر) کو جاری کی گئی۔
یہ معاملہ سپریم کورٹ ایڈوکیٹس آن ریکارڈ ایسوسی ایشن کے وہاٹس ایپ گروپ میں اٹھایا گیا۔ گروپ میں لکھے گئے پیغام میںایک وکیل نے لکھا کہ سر سپریم کورٹ رجسٹری کی طرف سے مجھے ایک نوٹس بھیجا گیا ۔ جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر نظر آرہی ہے۔ پیغام میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ ایک آزاد ادارہ ہے اور حکومت کا حصہ نہیں ہے ، اس لیے آپ سے درخواست ہے کہ یہ معاملہ چیف جسٹس کے سامنے اٹھائیں اور احتجاج درج کرائیں۔اس معاملے میں یہ سہولت فراہم کرنے والے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر نے کہا ہے کہ شکایت ملنے کے بعد اسے ہٹانے کے قدم اٹھائے گئے۔سینٹرنے مزید کہا کہ اس سے قبل ہم نے گاندھی جینتی سے متعلق ایک پیغام استعمال کیا تھا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے ای میل کی سہولت کا استعمال وکلاکو اطلاع اورنوٹس دینے کے لئے کیا جاتا ہے ۔جن وکلا نے اعتراضات اٹھائے ،وہ ایڈوکیٹس آن ریکارڈ ایسوسی ایشن کے تھے۔ یہ وہ وکلا ہیں جو سپریم کورٹ میں نمائندگی کے اہل ہیں ، صرف اے او آر ہی عدالت عظمیٰ میں مقدمہ دائر کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ، رجسٹری وہ محکمہ ہے جو عدالت کے پچھلے حصے کا کام سنبھالتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS