پاکستان کی پارلیمنٹ میں ’مودی موی ‘کے نعرے لگے؟ انڈیا ٹی وی اور بی جے پی لیڈروں کا غلط دعوی

0

نئی دہلی :انڈیا ٹی وی نے 28اکتوبر کو یہ بتایا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں ’مودی گودی ‘کے نارے لگے۔ انڈیا ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف رجت شرما نے کہا ’آج میں سب سے پہلے آپ کو پاکستان کی پارلیمنٹ کی کچھ تصاویر دکھانا چاہتا ہوں اور پاکستان کے پارلیمنٹ میں جو کچھ ہوا، وہ سنوانا چاہتاہوں ۔ آپ حیران ہو جائنگے ، وہاں نریندر مودی کو لیکر جو نارے لگائے گئے ، انہیں سن کر میں بھی ایک بار حیرت میں پڑگیا تھا۔ پہلے تو مجھے لگا ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟ پاکستان کی پارلیمنٹ اور مودی کے نام کے نارے ، کیسے ہوسکتا ہے ؟ کون لگائے گا،اور کیوں لگائے گا؟ تو میں نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں اس کارروائی کی ویڈیو کو کئی بار دیکھا اور پھر پاکستان میں موجود کئی لوگوں سے اس کی تصدیق کی اور یہ حقیقت سامنے آئی کے پاکستان کی پارلیمنٹ میں نرنیدر مودی کو کئی بار یاد کیا گیا ۔ ان کے نام پر کئی بار نعرے لگے۔۔۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں سنائی دیا، ’جو مودی کا یار وہ پاکستان کا غدار ہے‘
انڈیا ٹی وی پر ویڈیو چلاتے وقت چینل پر ٹیگ لائن چلائی گئی ۔
پاکستان کی پارلیمنٹ میں مودی نام کا خوف چل رہا ہے
پاکستان کی پارلیمنٹ میں غضب ۔۔۔مودی مودی نام کی گونج 
پاکستان مودی سے ڈرتا ہے،مودی مودی کرتا ہے
مودی کے نام پر پارلیمنٹ میں عمران کو کس نے چڑھایا ؟
نیوز نیشن چینل کے مشاورتی ایڈیٹر دیپک چورسیا نے ہندوستان ٹی وی ویڈیو کے ایک حصے کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے ، "لو
بھائی مودی مودی نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں نعرے لگائے۔ اب یہ ایک جھانکی ہے لاہور کراچی آنے والا ہے۔ " 
بی جے پی کے کئی  بڑے لیڈروں نے اس ویڈیو کو شیئر کیا اور دعوی کیا کہ مودی مودی کے نعرے پاکستان کی پارلیمنٹ میں بلند
ہوئے تھے۔ ڈاکٹر ہرشوردھن سنگھ ، ارجن سنگھ ، سوبھا کرندجلے ، انل شرما ،ورون پوری ، رویندر گپتا ، سنگیتا کماری سنگھ ،
اندو تیواری ،اور تجیندر پال سنگھ بگگا ایسے دعوے کرنے والوں میں اہم نام ہیں۔ اس کے علاوہ جئے پانڈا کے آفس کے ٹویٹر ہینڈل
نے بھی ہندوستان ٹی وی کی ویڈیو کو ری ٹویٹ کیا اور یہی دعوی کیا۔
ٹائمز ناؤ نے بھی اسی طرح کی ایک ٹویٹ کی تھی کہ  پاکستان کی پارلیمنٹ میں مودی مودی کے نعرے لگائے گئے تھے ، اور چینل
نے اس ڈسکلیمر میں بھی لکھا تھا کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ بعد میں انہوں نے یہ ٹویٹ حذف کردیا لیکن اس کا
ارکائیو  لنک یہاں دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ TV9 بھرت ورش اور اوپ انڈیا نے بھی یہی دعوی کیا ہے۔
فیکٹ چیک :ہم نے قومی اسمبلی میں تقریر کی کچھ ویڈیوز کو کچھ کلیدی الفاظ 'قومی اسمبلی اجلاس پاکستان'سے تلاش کیا۔ ہمیں
یہ حصہ پاکستان میں 'پبلک ٹی وی'کے نام سے ایک چینل پر 1 گھنٹے ، 34 منٹ کی ویڈیو میں ملا۔ انڈیا ٹی وی نے جو ویڈیو
چلائی ہے وہ دراصل 26 اکتوبر کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہونے والی بحث کے بارے میں ہے۔ یہاں انڈیا ٹی وی نے واقعات
کو مخالف طریقوں سے ظاہر کیا۔ یعنی ،جو پہلے پاکستان کی پارلیمنٹ میں کہا جاتا تھا ، انڈیا ٹی وی نے اسے بعد میں دکھایا اور
بعد میں جو ہوا وہ پہلے تھا۔ اور دعوی کیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں مودی مودی کے نعرے لگائے جارہے ہیں۔ یہ دعوی سراسر
غلط ہے۔
انڈیا ٹی وی نے  پاکستان کی پارلیمنٹ میں جو دو اہم باتیں،نعرے دکھائے تھے وہ یہ ہیں:
    'مودی جو یار ہے ، پاکستان غدار ہے …'
     'مودی مودی' کے نعرے
چینل نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں ایک گروہ نے مودی کے حامیوں کو پاکستان کا غدار قرار دیا ،
لیکن اس کے باوجود ،جلد ہی وہاں مودی ‘مودی‘کے نعرے لگنا شروع ہوگئے۔
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں جو بحث چل رہی تھی اس میں ،مودی مودی کے مبینہ نعرے (جو اصل میں لگے نہیں
تھے ،وہاں'ووٹنگ ووٹنگ'کے نعرے لگ رہے تھے)پہلے بولے گئے اور پھر 'مودی کا جو یار ہے'۔ … والی بات کئی گئی ’ا۔
'پبلک ٹی وی 'کے نام سے چینل پر یوٹیوب پر ملے ویڈیو میں ،یہ واضح ہے کہ 'مودی کا دوست جو پاکستان کا غدار ہے
…'ویڈیو میں 22 منٹ سے  سنا جاسکتا ہے۔ اور جس موقع پر انڈیا ٹی وی پر'مودی مودی'کے نعرے سنائی دے رہے ہیں  
وہ در حقیقت 'ووٹنگ ووٹنگ'کے نعرے تھے جو اس ویڈیو میں 13 منٹ 26 سیکنڈ میں سنے جاسکتے ہیں۔
دراصل ، پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پارلیمنٹ میں اشاندا کے خلاف ایک قرار داد منظور کرنا چاہتے تھے لیکن
اسی دوران اپوزیشن کے کچھ ارکان'ووٹنگ ووٹنگ'کے نعرے لگانے لگے۔ ویڈیو میں، 13 منٹ ، 26 سیکنڈ پر،جیسے ہی ایوان
کے اسپیکر نے شاہ محمود قریشی کو بولنے کی دعوت دی،'ووٹنگ ووٹنگ'کے نعرے لگانے لگے۔ انڈیا ٹی وی ان نعروں کو '
مودی مودی'کے نام سے چلا رہا تھا۔ انڈیا ٹی وی کے بعد ، بہت سے دوسرے چینلز نے بھی یہی دعوی کیا۔ ویڈیو میں ووٹ ڈالنے
کا معاملہ کسی معاملے میں زیادہ واضح ہوجاتا ہے کیونکہ اس کے فورابعد اسپیکر نے کہا ، "ووٹنگ… سب کچھ ہوگا… سب
کچھ ہوگا۔ صبر کرو… "اس کے بعد ، شاہ محمود بھی 13  منٹ 45 سیکنڈ میں بھی کہتے ہیں ،" ووٹنگ تھوڑی ایسی ہوتی ہے۔
"اس ویڈیو میں ، 14 منٹ 35 سیکنڈ پر،شاہ محمود کہتے ہیں ، "یہ اتنا سنجیدہ مسئلہ ہے۔"حضور کی شان گستاخی ہوئی  ہے۔
گستاخانے خاکے پیش کئے گئے ہیں۔۔۔ اس میں پوری دنیا میں… پوری عمما میں اجتراب کی کیفیت ہے اور  آج اتنا غیر رویا اس
اس حساس مسلے پر اپوزیشن کو دیکھ کر مجھے افسوس ہوا ہے… مجھے افسوس ہے کہ ایسے مقدس مسئلے پر بھی سیاست
کھیلنا چارہے ہیں…فرانس میں گستاخی کی گئی ہو قابل قبول نہیں ہے ۔ اس سے پوری امت مسلمہ کے جذبے کو مجروح کیا ہے ،
اور یہ اسلامو فوبیا کا رجحان ہے ، یہ بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ اس سے ہمیں تفتیش ہوتی ہے۔ "
اس کے بعد ، 17 منٹ اور 50 سیکنڈ پر،وزیر خارجہ ناراضگی سے کہتے ہیں ، کون ہے پاکستان کے غداروں کو غصہ دلا
رہا ہے؟ ہندوستان کی بولیاں کون بول رہا ہے؟ کون ہے جو پاکستان کی وفاداری کو ٹھیس پہنچا رہا ہے؟ آج اسپیکر نے بلوچستان
میں کھڑے ہوکر اپنے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی آزادی کے لئے نعرے بازی کی۔ شرم کرو. آپ پاکستان کی بات کریں۔ آج مجھے لگتا ہے اور مجھے یہ کہنے دو کہ نریندر مودی کی روح اس میں منتقل ہوگئی ہے۔ "
پاکستان کے وزیر خارجہ کے اتنا  کہتے ہی ’مودی کا جو یار ہے ۔۔۔  غدار ہے اور بکنے کو جو  تیار ہے ،غدار ہے … غدار ہے" کے نعرے  بیک گرائونڈ میں سنائی دیتے ہیں۔ اس پوری ویڈیو میں کہیں بھی مودی مودی کے نعرے نہیں سنائے گئے۔
اس طرح ، یہ صاف طور پر کہا جاسکتا ہے کہ بی جے پی کے بہت سارے تجربہ کار رہنماؤں بشمول انڈیا ٹی وی ، ٹائمز ناؤ نے
یہ جھوٹا دعویٰ کیا کہ 'مودی-مودی'کے نعرے پاکستان کی پارلیمنٹ میں بلند ہوئے تھے۔ دراصل یہ 'ووٹنگ ووٹنگ'کے
نعرے تھے۔
بشکریہ:altnews

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS