جمہوری ہندوستان کی آواز کو دبایا جارہا ہے : راہل

0

نئی دہلی(ایجنسیاں)
 کسانوں کے بل پر ریاست میں ہنگامے کے بعد اپوزیشن کے آٹھ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے ، اور مختلف اپوزیشن رہنماؤں نے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر تاناشاہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غیر جمہوری انداز میں اپوزیشن کی آواز کو دبا رہی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ جمہوری ہندوستان کی آواز کو دبایا جارہا ہے ، سرکارکا گھمنڈ پورے ملک کے لئے معاشی بحران لایا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ، ’جمہوری ہندوستان کی آواز دبانے کا سلسلہ جاری ہے، شروعات میں انہیں خاموش کیا گیا‘ اور بعد میں کالے زرعی قوانین کے بارے میں کسانوں کے خدشات سے منہ پھیر کر ممبران پارلمنٹ کو معطل کیا گیا ۔‘ اس سے قبل، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر مودی حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔ ممتا بنرجی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ، "کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے لڑنے والے 8ممبران پارلیمنٹ کی معطلی افسوسناک ہے ، اور اس تاناشاہ سرکار کی اس سوچ کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ جمہوری ضوابط اور اصولوں کا احترام نہیں کرتی ہے … ہم سر نہیں جھکائیں گے۔ اور پارلیمنٹ اور سڑکوں پر اس فاشسٹ حکومت سے لڑیں گے۔ "
ادھر زرعی شعبے سے متعلق دو بلوں پر اتوار کے روز راجیہ سبھا میں کافی ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے ایوان میں نعرے بازی کی۔ اس کے ساتھ ہی رول بک بھی پھاڑ دی اورپارلمنٹ کے ویل تک پہنچ گئے۔ ہنگامے کے سبب حزب اختلاف کی جماعتوں کے 8 اراکین پارلیمنٹ کو آج ایک ہفتہ کے لئے معطل کردیا گیا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت کا قتل جاری ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے پیر کو اپنے ٹویٹ میں لکھا ،’ 8 ممبران پارلیمنٹ کو ان کے موقف کو سنے بغیر یکطرفہ راجیہ سبھا سے معطل کردیا گیا … معطلی پر کوئی ووٹنگ بھی نہیں ہوئی ، اور اپوزیشن لیڈر وںکو بولنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا" … ہندوستان میں جمہوریت کا قتل جاری ہے … "ترنمول کانگریس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر کہا،" بالکل ناقابل یقین ہے! کل راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنماؤں کی آواز خاموش کرکے بی جے پی نے جمہوریت کا قتل کیا تھا۔ ہندوستان کے شہریوں کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیئے ، اس سے پہلے کہ ہم نریندر مودی کی آمریت کے ماتحت ہو جائیں!
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS