قومی اقلیتی کمیشن نے ملک میں فرقہ وارانہ تصادم پر فوری کارروائی کی : اقبال سنگھ لال پورہ

0

نئی دہلی (ایس این بی ) : قومی اقلیتی کمیشن کے چیئر مین اقبال سنگھ لال پورہ نے کہا کہ کمیشن نے ملک میں تمام فرقہ وارانہ تصادم /مسائل پر فوری کارروائی کی ہے۔اس کے تحت جہاں پٹیالہ، جودھ پور اور بھوپال میں وارداتوں کو لے کرمتعلقہ ریاستوں کے چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔وہیں کمیشن میں تمام اقلیتی برادریوں کے بڑے تہواروں کو منانے کی پہل کی ہے تاکہ سبھی کمیونٹیز کے لوگ ایک دوسرے کے مذاہب کے بارے میں نہ صرف جانکاری حاصل کرسکیں بلکہ ذاتی طور پر قریب آکر ایک دوسرے کو سمجھ سکیں۔ حال ہی میں مہاویر جینتی جین برادریوں کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ منائی گئی۔ عید کے موقع پرپہلی بار کمیشن کی تاریخ میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔ بہت جلد کمیشن میں بدھ پورنیما بھی منائی جائے گی۔
آج بدھ کو این سی ایم دفتر سی جی او کمپلیکس میں منعقد ایک خصوصی پریس کانفرنس میں اقبال سنگھ لالپورہ نے کمیشن کی کارکردگی تفصیل سے پیش کی ۔واضح رہے کہ انہوں نے 13 اپریل سے دوبارہ کمیشن کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا ہے۔ ان کے دور میں این سی ایم نے مختلف اہم امور میں پہل کی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کمیشن کو13اپریل سے 2 مئی تک123 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 9 کا نمٹا رہ کیا گیا ہے اور18 معاملات میں رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اقبال سنگھ لالپورہ نے گزشتہ 3 سالوں کے دوران موصول ہونے والی شکایات اور کارروائی کی صورتحال سے واقف کراتے ہوئے بتایا کہ سال 2019-20میں 1670شکایتیں موصول ہوئیں ،جس میں 1600کا نپٹارہ کیا گیا اور 70زیر التوا ہیں ۔2020-21میں کل 1463 شکایتیں موصول ہوئیں جس میں 1272کا نپٹارہ ہوا اور 191زیر التوا ہیں ۔2021-22میں 2076شکایتیں موصول ہوئی جس میں 1492کا نپٹارہ اور 584زیر التوا ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن تعلیمی امپاورمنٹ، اکنامک امپاورمنٹ اور دیگر کے تحت وزارت اقلیتی امور کی مختلف فلاحی اسکیموں کے نفاذ کی بھی نگرانی کرتا ہے۔ ان میں پری میٹرک، پوسٹ میٹرک اور میرٹ کم مینس وظائف، نیا سویرا، نئی پرواز، تلاش اور کماؤ، استاد، نئی منزل، نئی روشنی وغیرہ شامل ہیں۔ سال 2021-22 کے دوران 86,01,023 درخواستوں میں سے 56,50,832 وظائف پری میٹرک طلبا اسکالر شپ میں دیے گئے، 19,47,411 درخواستوں میں سے 7,03,346 اسکالرشپس پوسٹ میٹرک اسکالرشپ میں اور 2,39,837 اسکالرشپ میں سے 2,39,837 وظائف دیے گئے۔
اقبال سنگھ لالپورہ نے بتایا کہ13اپریل تک کی مدت کے دوران اقلیتوں کے قومی کمیشن نے 3 مقدمات کی سماعت کی اور متعلقہ افراد کو جلد از جلد مسائل کا حل کرنے کے لیے مناسب ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ 13اپریل کو کمیشن نے اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے مظالم کے بارے میں آفتاب احمد کی نمائندگی پر مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، گجرات، مغربی بنگال اور بہار کے چیف سکریٹریز سے رپورٹیں طلب کیں۔ حکومت مغربی بنگال سے ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے جس میں معاملہ کی تحقیقات کے لیے ڈی جی پی، مغربی بنگال کو بھیج دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، گجرات اور بہار کی حکومتوں کی رپورٹوں کا ابھی انتظار ہے۔ دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئر مین اقبال سنگھ لال پورہ سمیت محترمہ رنچن لہمو اور ڈی جے گنڈے، ممبران این سی ایم نے 18اپریل کو جہانگیر پوری کا دورہ کیا جہاں 16اپریل کو فرقہ وارانہ تصادم ہواتھا۔ 18 اپریل کو کمشنر آف پولیس، دہلی سے بھی ایک رپورٹ طلب کی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ 20 اپریل کو رچمنڈ ہل، نیو یارک، یو ایس اے میں بزرگ سکھ افراد پر حملے کے حوالے سے اپر سیکریٹری، (اے ایم ایس) امور خارجہ کو ایک خط بھیجا گیا ہے۔ 27اپریل کو کمیشن نے ڈی جی پی، پنجاب سے رتن سنگھ کی نمائندگی پر ایک رپورٹ طلب کی جس میں پنجاب پولیس کے اے ایس آئی موہن لال کی طرف سے دیوار تعمیر کر کے راستے کو غیر قانونی طور پر روکا جا رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 27اپریل کو کمیشن نے 8 مئی کو ہونے والے چیف خالصہ دیوان کے صدارتی انتخاب میں بے ضابطگیوں کے بارے میں ایس سربجیت سنگھ کی نمائندگی پر چیف سیکرٹری، پنجاب سے رپورٹ طلب کی۔28اپریل کو جے ایس کو خط بھیجا گیا، ایم او ایم اے نے ان سے درخواست کی کہ وہ پاکستان میں سکھوں پر حملوں کا معاملہ ایم ای اے کے ساتھ اٹھائے۔اسی دن کمیشن نے نئی دہلی کے حیات ہوٹل کے پیچھے بھیکاجی کیما پلیس پر ٹیکسی اسٹینڈ کو سیل کرنے کی درخواست کے بارے میں ہردیو سنگھ دھنوا کی نمائندگی پر دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین سے رپورٹ طلب کی۔ اقبال سنگھ لالپورہ نے بتایا کہ 28اپریل کو کمیشن نے ضلع مجسٹریٹ، ضلع کھرگون، مدھیہ پردیش سے جماعت اصلاح المسلمین کی نمائندگی پر ایم پی کے کھرگون میں رام نومی پر فرقہ وارانہ تصادم کے بارے میں رپورٹ طلب کی۔ انہوں نے بتایا کہ (x) 28.اپریل کو رمضان کے موقع پر مختلف مذہبی رہنماؤں کے ساتھ کمیشن میں ایک افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔ 29 اپریل کو کمیشن پنجاب کے پٹیالہ میں ایک اقلیتی برادری کے فرقہ وارانہ تصادم کے بارے میں چیف سیکرٹری، پنجاب سے رپورٹ طلب کی۔ رپورٹ کا انتظار ہے۔4 مئی کوکمیشن نے راجستھان کے چیف سکریٹری سے 2مئی کو جودھ پور، راجستھان میں فرقہ وارانہ تصادم کے بارے میں 7 دنوں کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔ 4 مئی کوکمیش نے چیف سکریٹری، مدھیہ پردیش سے کہا ہے کہ وہ گائے کے ذبیحہ کے الزام میں 2 افراد کو مارے جانے کی میڈیا رپورٹس پر جانکاری بھیجنے کا حکم دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS