سامان تجارت کی زخیرہ اندوزی کاچلن قرآن مجید کی ہدایات

0
image:ytube

راجیو شرما (مترجم مارواڑی ترجمہ قرآن)
کورونا وائرس کی وبا میں کئی ایسے حالات سامنے آئے جب لالچی قسم کے لوگوں نے چیزوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کیے اور ضروری اشیاء کی ذخیرہ اندوزی کرکے ناجائز منافع حاصل کرنے کے لیے منصوبے بنائے۔ اور آج جبکہ حالات کچھ بہتر نظر آنے لگے ہیں اور تہواروں کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے تو یہی لوگ ہم سے درخواست کر رہے ہیں کہ تہوار کے موقع پر خرید وفروخت ہماری دکان سے ہی کرنا۔میں اپنے آپ کو قرآن مجید کا ایک ادنیٰ طالب علم سمجھتا ہوں۔ آج میں یہ بتانے کی کوشش کروں گا کہ قرآن مجید میں زخیرہ اندوزی اور غلط طریقے سے چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنے پر کیا کچھ کہا گیا ہے۔ اللّٰہ کے رسول ؐ نے ایمانداری سے تجارت کرنے والے حضرات کو بہترین اور مثالی بتایا ہے اور آپؐ نے خود بھی تجارت کے پیشے کو اپنایا اور اپنے عمل سے اس کی بہترین مثال قائم کی۔
قرآن مجید میں ایسی کئی آیتیں ہیں جو بتاتی ہیں کہ اگر آدمی ایمانداری سے تجارت کرتا ہے تو اللّٰہ تعالیٰ اسے پسند کرتا ہے۔ اس کے بالمقابل اگر کوئی موقع کا فائدہ اٹھا کر زخیرہ اندوزی کرتا ہے، من مانی قیمتیں وصول کرتا ہے اور لوگوں کی زندگیوں کو تکلیف میں مبتلا کرتا ہے تو اللّٰہ تعالیٰ ایسے شخص کو پسند نہیں کرتا ہے۔قرآن مجید کی سورہ المطففین کی آیت نمبر 1 سے لیکر آیت نمبر 9میں ایسے لوگوں کو اللّٰہ تعالیٰ نے سخت وارننگ دی ہے۔’’بڑی ہلاکت ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لیے۔وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ناپ کر لیتے ہیں تو پورا لیتے ہیں۔اور جب انھیں ناپ کر، یا تول کر دیتے ہیں تو کم دیتے ہیں۔کیا یہ لوگ یقین نہیں رکھتے کہ وہ اٹھائے جانے والے ہیں۔ایک بہت بڑے دن کے لیے۔جس دن لوگ رب العالمین کے لیے کھڑے ہوں گے۔ہرگز نہیں، بے شک نافرمان لوگوں کا اعمال نامہ یقینا سجین(دائمی سخت قید کے دفتر )میں ہے۔اور آپ کوکیا معلوم کہ سجین( دائمی سخت قید کا دفتر) کیا ہے؟۔ایک کتاب ہے، واضح لکھی ہوئی‘‘( المطففین 01-09:)۔ان آیات میں 7سے لیکر 9ویں آیت کا معنی و مفہوم یہ ہے کہ بدکاروں کو جہنم کے سپاہیوں کے حوالے کر دیا جائے گا اور یہ طے شدہ ہے اور ایسے بدکاروں کے پنوں پر مہر لگا دی گئی ہے اور ان کے لئے سخت ترین سزا ہے۔ لہٰذا، ہر شخص کو اس طرح کے اعمال سے بچنا چاہیے۔
ترجمہ: محمد خالد داروگر

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS