image:tribuneindia.com

سری نگر(صریر خالد،ایس این بی):جموںو کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج بالآخر تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سامنے حاضری دی، جہاں منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں ان سے قریب 5گھنٹے تک پوچھ گچھ ہوئی۔ اپنی نوعیت کی اس اولین پوچھ گچھ کے بعد محبوبہ کو جانے دیا گیا، جس کے بعد انہوں نے کہا کہ ملک میں اختلافِ رائے کو جرم بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی پی ڈی پی کسی بھی حال میں ’کشمیریوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کی پالیسی‘سے منحرف نہیں ہوگی۔
پی ڈی پی صدر کو اس سے پہلے بھی ای ڈی نے پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا تھا، تاہم انہوں نے کم از کم دو بار معاملہ ٹالتے ہوئے ان سے دہلی کی بجائے سری نگر میں پوچھ گچھ کرنے کی درخواست کی تھی۔ وہ آج صبح 11بجے کے آس پاس ایجنسی کے سری نگر دفتر پہنچیں، جہاں ان سے قریب 5گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی گئی۔اس تذلیل آمیز کارروائی سے گزرنے کے بعد محبوبہ مفتی نے بتایا کہ ان سے جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ قصبہ میں ان کی آبائی جائیداد کے بارے میں پوچھا گیا، جو انہوں نے پہلے ہی بیچ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ان کے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے رقومات کی اصراف کے بارے میں بھی ان سے سوالات کئے گئے۔تاہم محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ اپنی جگہ مطمئن ہیں کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے، لہٰذا انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ ملک میں (حزبِ اقتدار کے ساتھ) اختلافِ رائے رکھنے کو جرم بنادیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جو کوئی بھی آپ کے خلاف بولے، اس کے خلاف یا تو معاملہ درج ہوتا ہے یا پھر اسے تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ طلب کرایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی’جموں وکشمیر کے لوگوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں لائے گی‘۔دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر پولیس نے محبوبہ مفتی کے پاسپورٹ کے حوالے سے’منفی رپورٹ‘دے کر ان کے پاسپورٹ کے اجرا عمل میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے، جہاں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مفتی کے پاسپورٹ سے متعلق رپورٹ پاسپورٹ دفتر کو بھیجی جاچکی ہے، لیکن پاسپورٹ دفترنے مذکورہ رپورٹ وصول کرنے سے صاف انکار کے ساتھ بتایا ہے کہ جب تک یہ رپورٹ موصول نہیں ہوتی مفتی کو پاسپورٹ نہیں دیا جا سکتا ہے۔عدالتِ عالیہ نے اس بارے میں پولیس سے ’’اصل صورتحال‘‘بیان کرنے کیلئے کہا ہے اور اب پتہ چلا ہے کہ دراصل مفتی کے خلاف رپورٹ لکھی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS