نئی دہلی، (ایجنسی):جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی ہند کے مشترکہ وفد نے جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی اور جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی کی ہدایت پر آسام کے وزیر اعلی ہیمنت کمار وسوا شرما سے گوہاٹی میں واقع ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ضلع درانگ کے دھول پور میں سرکاری زمین کے انخلا کی وجہ سے پیش آمدہ واقعہ اور انسانی عظمت کی بے توقیری اور غریب و مزدور طبقے کو اپنے ہی وطن میں بے گھر کرنے پر سخت ناراضی ظاہر کی۔ اس دوران وفد نے مطالبہ کیا کہ (1) اس سانحہ کی اعلی سطحی جوڈیشیل انکوائری کرائی جائے، (2) پولیس ایکشن میں ہلاک ہونے والوں کو بیس لاکھ اور زخمی ہونے والوں کو دس لاکھ معاوضہ دیا جائے ، (3) اجاڑے گئے خاندانوں کے لیے دوا، پانی، اور اشیائے خوردنی کا انتظام کیا جائے، (4) سرکار کی طرف سے چھ بیگھہ زمین کھیتی کے لیے اور ایک بیگھہ زمین جو رہائش کے لیے دینے کا وعدہ کیا تھا، اسے جلد پورا کیا جائے۔
اس سے قبل اتوار کو مشترکہ وفد نے ضلع درانگ کے ڈی سی شریمتی پرابھتی تھاؤسین اور ایس پی شری سوشانتا وسوا شرما سے ملاقات کر کے پولیس کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ اس پر سوشانتا وسوا شرما نے کہا کہ اس واقعہ کی اعلی جوڈیشیل انکوائری کرائی جا رہی ہے، آگے کی بھی کارروائی کریں گے۔ واضح ہو کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے 24 ستمبر کو وزیر داخلہ، ہیومن رائٹس کمیشن اور وزیر اعلی آسام کو خط لکھ کر انصاف کی جانب تو جہ دلائی تھی۔
جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی ہند کے مشترکہ وفد سے آسام کے وزیر اعلی کی ملاقات
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS