پروفیسر اسلم جمشید پوری
تعلیم کے معاملے میں اترپردیش کے کئی شہر بہت آگے ہیں۔ علی گڑھ، الٰہ آباد، بنارس، لکھنؤ، کانپور، میرٹھ، گوالیئر وغیرہ شہروں کا شمار تعلیم کے معاملے میںہوتا ہے۔ صوبے ہی نہیں،ملک کے بہت سے شہروں کے مقابلے یہ کافی آگے ہیں۔ بلکہ الٰہ ا ٓباد، بنارس اور علی گڑھ ملک کو آئی اے ایس، آئی پی ایس،آئی ایف ایس اور آئی آر ایس دینے کے معاملے میں دوسرے شہروں سے کا فی آگے ہیں۔
میرٹھ کی بات کی جائے توبہت سی حیرت انگیز چیزیں سامنے آتی ہیں۔ماڈرن ایج یعنی جدید عہد میں میرٹھ کئی معاملات میں کافی آگے ہے۔اس شہر کی ماضی میں شناخت کئی اسباب سے رہی ہے۔مہا بھارت کی لڑائی یہیں ہوئی تھی۔ہستنا پور( جو کہ میرٹھ کا ایک قصبہ ہے)پانڈوئوں کی راجدھانی تھی۔میرٹھ راون کی سسرال تھی۔ایک روایت کے مطابق شرون کمار نے میرٹھ پہنچتے ہی اپنے ماں باپ کا بوجھ اٹھانے سے منع کر دیا تھا۔1857میںملک کی پہلی جنگِ آزادی کی چنگاری میرٹھ سے اٹھی اور یہیں شعلہ بنی۔ اردو کا قاعدہ میرٹھ ہی کی دین ہے۔اردو ادب میں میرٹھ افضل جھنجانوی،جعفر زٹلی،اسمٰعیل میرٹھی،مولوی عبدالحق، انتظار حسین، حفیظ میرٹھی، بشیر بدرکے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ یہی نہیں میرٹھ ریوڑی،گزک،کباب،حلیم بریانی،قینچی،سوتی کپڑے،کھیل کے سامان اور فرقہ وارانہ فسادات کے لیے مشہور ہے۔لیکن اب میرٹھ امن و امان اور تعلیم کے لیے دور دور تک جانا جا تا ہے۔
موجودہ عہد میں میرٹھ تعلیم کے معاملے میں دیگر شہروں سے کا فی آگے ہے۔بیسویں صدی میں میرٹھ کے تعلیمی ادارے آگرہ یونیورسٹی سے ملحق تھے۔1965 میں میرٹھ یونیور سٹی بنی۔میرٹھ یونیورسٹی کے قیام کے وقت گائوں دیہات کے نوجوانوں،کسانوں اور مزدوروں کی تعلیم کا نشانہ رکھا گیا تھا۔اس کے قیام کے لیے پیارے لال شرما نے بہت جد وجہد کی تھی۔ 1994میں ملائم سنگھ سر کار نے میرٹھ یونیورسٹی کو کسانوں کے مسیحا کہے جانے والے عظیم سیاست داں اور سابق وزیراعظم آنجہانی چودھری چرن سنگھ کے نام موسوم کر دیا تھا۔پورے ہندوستان میں ایم فل کا کورس یہیں سے شروع ہوا۔جے آر ایف اور نیٹ کے معاملے میں اس یونیورسٹی کا ہندوستان میں تیسرا اور چوتھا مقام رہا ہے۔ اسٹیٹ یونیورسٹیز میں سب سے پہلے اس یونیورسٹی میں سمسٹر سسٹم لاگو ہوا۔آن لائن ایڈمیشن اور ریزلٹ کے معاملے میں صوبے میں اول رہی ہے۔ انفرا اسٹرکچر اور سہولتوں کے معاملے میں پورے پردیش میں نمبر ون ہے۔ یو جی سی نیک گریڈنگ(UGC NAAC Grading) میں اس یونیورسٹی نے A++ حاصل کرکے سب کو حیران کر دیا۔ میرٹھ یونیورسٹی کے تحت 800 سے زائد کالجز ہیں۔ 150 سے زائد بی ایڈ کالجزاس سے ملحق ہیں۔
میرٹھ میں ولبھ بھائی پٹیل ایگریکلچر یونیورسٹی کے علاوہ پرائیویٹ یونیورسٹیز مثلاً سوامی وویکا نند سبھارتی یونیورسٹی، شوبھت یونیور سٹی،آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی موجود ہیں۔ آپ کو حیرت اور خوشی ہوگی کہ میرٹھ ہی میں پہلی سرکاری اسپورٹس یونیورسٹی بننے والی ہے۔اس کی زمین نشان زد کی جا چکی ہے۔ان یونیورسٹیز میں لاکھوں طالب علم پڑھتے ہیں۔یہاں معیاری بی ایڈ کالجز ہیں۔یہاں صرف لڑکیوں کے کئی مشہور کالجز ہیں۔جیسے آر جی پوسٹ گریجویٹ گرلس کالج اوراسماعیل نیشنل پی جی مہیلا کالج ہیں۔میرٹھ کالج جیسا عظیم الشان کالج بھی شہر کے بیچوں بیچ موجود ہے۔اس کالج کا قیام 19ویں صدی میں ہوا تھا۔یہ کالج اتنا وسیع و عریض کیمپس ہے کہ آسانی سے یونیورسٹی بن سکتا ہے۔ یہاں گریجویشن سے لے کر پی ایچ ڈی تک کی تعلیم کا انتظام ہے۔یہاں فیض عام کالج بھی ہے،جس کی شروعات بھی 19ویں صدی میں ہو ئی تھی۔اس میں نرسری سے گریجویشن تک کی تعلیم ہوتی ہے۔
میرٹھ میں دو دو میڈیکل کالجز بھی ہیں۔لالہ لاجپت رائے میڈیکل کالج اور سبھارتی میڈیکل کالج(پرائیویٹ) موجود ہے۔یہاں ایم بی بی ایس،ایم ایس،ایم ڈی کے علاوہ پیرا میڈیکل کورسزکی بھی تعلیم ہوتی ہے۔ میرٹھ میں دو دینٹل کالج،سبھارتی اور آئی ٹی ایس کالج موجود ہیں۔اچھے انجینئرنگ کالج تو درجنوں ہیں۔ایم آئی ای ٹی،سی ای آر ٹی،بی آئی ٹی،کے آئی ٹی ای،دیوان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی،آئی آئی ایم ٹی،رادھا گووند انجینئرنگ کالج جیسے کئی انجینئرنگ کالجز میرٹھ میں موجود ہیں۔اسی طرح کئی اعلیٰ قسم کے مینجمنٹ کالج میرٹھ میں موجود ہیں۔آئی ایچ ایم، بھیکا جی کاما سبھارتی ہوٹل مینجمنٹ کالج، دیوان ہوٹل مینجمنٹ کالج، جے پی انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ، اسکول آف ہوٹل مینجمنٹ، سائی انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ جیسے کئی کالج میرٹھ میں موجود ہیں۔ انجینئرنگ، میڈیکل،سی اے، یوجی سی نیٹ، مینجمنٹ،اسکولنگ اور سول سروسیز کی معیاری کوچنگ کا بھی میرٹھ میں انتظام ہے۔ ایکلویہ اکیڈمی،یو این اکیڈمی سینٹر، ادھیکانش اکیڈمی،آئی بی ٹی کوچنگ، کونسیپٹ کلاسیز، گپتا کلاسیز، فٹ جی سینٹر، سگما کلاسیز، نارائن انسٹی ٹیوٹ، ودیا مندر کلاسز، لیجنڈ مارک کلاسیز، اے ایل ایس کوچنگ، جھانوی کوچنگ، وژڈم کلاسیز، کریئر لائونچر، پروب انسٹی ٹیوٹ، مین کائنڈکلاسیز، ماسٹر کلاسیز،اماتیہ کوچنگ کے علاوہ معیاری کوچنگ اور ہندوستانی پیمانے پر کئی اچھی کوچنگ سریز کی شاخیں میرٹھ میں موجود ہیں۔
میرٹھ میں اسکول کی سطح پر بھی اچھی اور معیاری تعلیم دینے والے کئی سی بی ایس ای اسکولوں کی بہتات ہے۔ میرٹھ پبلک گروپ آف اسکولس، سی جے ڈی اے وی اسکول، گروکولم انٹر نیشنل اسکول، سینٹ فرانسس ورلڈ اسکول(آئی سی ایس سی)،سینٹ صوفیہ گرلس اسکول(آئی سی ایس سی) سٹی ووکییشنل پبلک اسکول،کے ایل انٹر نیشنل اسکول،بی ڈی ایس انٹر نیشنل اسکول، کرشنا پبلک اسکول، شانتی نکیتن، رادھا گووند پبلک اسکول، دیوان پبلک اسکول، اینی بیسینٹ اسکول، ونستھلی پبلک اسکول، آر می پبلک اسکول، برینز ایجو ورلڈ اسکول، ستیہ کام انٹر نیشنل اسکول، سینٹ میری پبلک اسکول(آئی سی ایس سی)، سینٹ جان پبلک اسکول(آئی سی ایس سی)،کرن پبلک اسکول،کیپٹل پبلک اسکول، درشن اکیڈمی جیسے اسکول معیاری تعلیم کی آماجگاہ ہیں۔
میرٹھ میں دینی تعلیم کے بھی بہت سے اچھے مدارس ہیں۔ دارالعلوم ہدایہ میرٹھ،سرکاری مدرسہ ہے، جس کے اساتذہ کو سرکاری تنخواہ ملتی ہے۔مدارس کا میرٹھ میں جال سا بچھا ہوا ہے۔ دائرۃ المعارف، جامعہ محمودیہ، جامعہ امدادالاسلام، جامعہ نور الاسلام، مدرسہ قاسم العلوم، جامعہ گلزار حسینیہ، جامعہ مظفریہ، جامعہ انوارلاسلام، جامعہ سبیل الفلاح، مدرسہ دارالعلوم نظامیہ، مدرسہ حسینیہ ولایت الاسلام، مدرسہ مدینۃ العلوم، جامعہ اظہر، مدرسہ تحفیظ القرآن،مدرسہ بیت العلوم، مدرسہ حیات العلوم، مدرسہ کوثر العلوم، مدرسہ ریاض العلوم، مدرسہ احسن العلوم، مدرسہ دارارقم، جامعہ منبع العلوم، جامعہ مدنیہ مدرسہ مطلع العلوم وغیرہ۔
میرٹھ میں منصبیہ عربک کالج کے نام سے ایک بڑامدرسہ موجود ہے۔اس کا قیام 19ویں صدی میں 1875 میں ہوا تھا۔اس کا احاطہ اتنا بڑا ہے کہ اس میں ایک بڑا کالج بن سکتا ہے۔یہ اہل تشیع کا مدرسہ ہے۔اس کا انتظام بھی اہل تشیع کے ہاتھوں میں ہے۔ ان مدارس کے ساتھ میرٹھ میں لڑکیوں کے لیے الگ سے کئی مدارس ہیں،جو تعلیم دینے میں سر گرم عمل ہیں۔مدرسہ معارف القرآن،جامعہ بشیر القرآن،جامعہ سبیل الفلاح للبنات،جامعہ اصلاح البنات،جامعہ فلاح دارین،جامعہ نداء الصالحات ودیگر مدارس طالبات کو زیور ِ تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔
ان کے علاوہ میرٹھ کے مسلم محلوں میں چھوٹے بڑے بہت سے اسکول،اکادمیاں اور درس گاہیں موجود ہیں۔ان میں سے زیادہ تر اترپر دیش حکومت سے منظور شدہ ہیں۔ میرٹھ گرلس انٹر کالج، حیدر پبلک اسکول،ایم وائی پبلک اسکول،حسنیٰ بیگم میموریل اردو میڈیم اسکول،نیو ہورائزن پبلک اسکول، نائٹ اینگل پبلک اسکول، سرسید پبلک اسکول، حمیدیہ گرلس ہائی اسکول، اسماعیل گرلس ہائی اسکول، ڈیوائن پبلک اسکول، مون پبلک اسکول،ایس بی پبلک جونیئر ہائی اسکول،میرٹھ گریسیس پبلک اسکول،ذاکر حسین جونیئر ہائی اسکول، بالیان پبلک جونیئرہائی اسکول،میرٹھ پبلک جونیئر ہائی اسکول،سٹی پبلک اسکول،انڈین پبلک جونیئر ہائی اسکول،رفیق میموریل اسکول میرٹھ کے مسلم محلوں میں سر گرم ِ عمل ہیں۔
ان اسکولوں،مدارس اور کالجزکے علاوہ میرٹھ کے مشہور قصبات میں مثلاً موانہ، کٹھور، پھلائودہ، سر دھنہ، سوال خاص، حسن پور، شاہجہاں پور وغیرہ میں سیکڑوں کی تعداد میں اسکول،مدرسے اور کالج موجو د ہیں۔ان سب سے ہر سال مستفید ہونے والے طالب علموں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔
یونیورسٹیز، کالجز، انسٹی ٹیوٹ، میڈیکل کالجز، سی بی ایس سی اسکولس،آئی سی ایس سی اسکول،یوپی حکومت سے منظور شدہ اسکول، کوچنگ مراکز، اکادمیاں، جامعات، مدارس، طالبات کے مدارس وغیرہ کی اتنی تعداد میں موجودگی میرٹھ کو تعلیم کی بڑی آماجگاہ ثابت کرتی ہے۔ان سب میں لاکھوں طلبا و طالبات تعلیم حاصل کرتے ہیںاور اپنا مستقبل سنوارتے ہیں۔
[email protected]