ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم نے ہار کر بھی دل جیت لیا

0
scroll.in

نئی دہلی :ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم ٹوکیو اولمپکس میں کانسہ کا تمغہ حاصل نہیں کر سکی، لیکن جس بہادری کے ساتھ انھوں نے برطانیہ جیسی مضبوط ٹیم کا مقابلہ کیا اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کو اس میچ میں 3-4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن انڈین خواتین ٹیم کی کارکردگی قابل تحسین رہی ہے۔ ہندوستانی ٹیم جس پر کوارٹر فائنل میں جگہ بنانے میں بھی سوال اٹھائے جا رہے تھے، نے آسٹریلیا جیسی لیجنڈری ٹیم کو شکست دے کر نہ صرف سیمی فائنل میں جگہ بنائی بلکہ آخر تک اپنی لڑائی جاری رکھی۔

اس اولمپکس میں شاندار کارکردگی کے ساتھ انڈین ٹیم اپنا نام بگ لیگ کی ٹیموں میں شامل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ وہ نئی درجہ بندی میں چھٹے نمبر پر آسکتی ہے۔ چنانچہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ٹیم پر فخر ہے۔ وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا ’یہ ٹیم ایک نئے انڈیا کا جذبہ دکھاتی ہے جہاں ہم اپنی پوری کوشش کرتے ہیں اور نئی حدوں کو چھوتے ہیں۔

اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ٹوکیو اولمپکس میں خواتین ٹیم کی کامیابی انڈیا کی بیٹیوں کو ہاکی کھیلنے اور اس میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب دے گی‘۔مودی نے ایک اور ٹویٹ میں کہا ’ہم ٹوکیو اولمپکس میں اپنی خواتین ہاکی ٹیم کی عمدہ کارکردگی کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ ٹیم کا ہر ممبر حیرت انگیز ہمت اور مہارت رکھتا ہے۔ کھیل کے آغاز سے ہی ایسا لگتا تھا کہ ہندوستانی ٹیم گروپ میچ میں 1-4 کی شکست کی وجہ سے محتاط انداز میں کھیل رہی ہے۔ کھیل کے پہلے 24 منٹ میں برطانیہ کو کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن ان کے دفاع میں کمزوری واضح طور پر نظر آئی جب انڈیا نے دوسرے کوارٹر کے آخری چھ سات منٹ میں مضبوط حملے کیے۔برطانوی ٹیم گول پر حاوی رہنے کی کوشش کرتی رہی لیکن ہندوستانی گول کیپر سویتا نے انھیں ناکام بنا دیا۔ تیسرے کوارٹر کے اختتام تک دونوں ٹیمیں 3-3 سے برابر تھیں۔ چوتھا کوارٹر فیصلہ کن ثابت ہوا اور برطانوی کھلاڑی گریس بالسڈن نے چوتھا گول کر کے برطانیہ کو میچ میں 3-4 کی برتری دلا دی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS