آدم پور کی جیت کے بعد 2024 کے لیے مشن موڈ میں منوہر لال حکومت

0
The Chief Minister of Haryana, Shri Manohar Lal calling on the Prime Minister, Shri Narendra Modi, in New Delhi on October 30, 2019.

نعیم خان
چنڈی گڑھ(ایس این بی) : ہریانہ قانون ساز اسمبلی کے آدم پور ضمنی انتخاب میں جیت کے بعد منوہر لال حکومت 2024 کے اسمبلی انتخابات کے لیے مشن موڈ میں آگئی ہے۔ اس کے پیش نظر اس ماہ ریاست میں اہل لوگوں کو آیوشمان کارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خط افلاس سے نیچے (بی پی ایل) لوگوں کی فہرست بھی جاری کی جائے گی۔ حکومت آدم پور ضمنی انتخاب کے سازگار نتائج سے جلدی میں ہے۔ ہریانہ کابینہ کی غیر رسمی میٹنگ میں ترقیاتی پروجیکٹوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہریانہ حکومت اور بی جے پی آدم پور ضمنی انتخاب میں جیت کو لے کر کافی پرجوش ہیں اور اس ماحول کو پوری ریاست میں استعمال کرنا چاہتی ہیں۔ ہریانہ حکومت نے وزرا کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی پیش رفت رپورٹ کارڈ تیار کریں۔ وزراکے ان رپورٹ کارڈز کو اگلے اسمبلی انتخابات کی تیاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وزرا سے کہا گیا ہے کہ وہ انتخابات سے قبل بڑے پرجیکٹ کو فوری طور پر مکمل کریں اور ان میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں۔ ریاستی حکومت نے آیوشمان بھارت اسکیم میں ایک لاکھ 80 ہزار روپے اور اس سے کم آمدنی والے تمام خاندانوں کو کور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 30 نومبر کو بی پی ایل خاندانوں کی فہرست بھی جاری کی جائے گی۔ اس ضمن میں بی پی ایل کارڈ بغیر درخواست کے بنائے جائیں گے۔ بی پی ایل کارڈ ان تمام خاندانوں کے لیے بنائے جائیں گے جنہوں نے پریوار پہچان پتر میں رجسٹریشن کرائی ہے، جن کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ 80 ہزار روپے سے کم ہے۔
ریاستی حکومت کا زور اسکولوں کی چہاردیواری کو بہتر بنانے اور ان کی خوبصورتی کو بڑھانے پر بھی ہے۔ جن اسکولوں میں کمرے نہیں ہیں وہاں ترجیحی بنیادوں پر کمرے بنائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ حکومت چاہتی ہے کہ اسمبلی کا سرمائی اجلاس دسمبر میں منعقد ہو۔ اس کے لیے کابینہ کا اجلاس بلا کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس بار سیشن کے دوران یوتھ پارلیمنٹ کا بھی انعقاد کیا جا سکتا ہے۔ یعنی ایوان کی کارروائی اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے بچے چلا سکتے ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ منوہر لال کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی غیر رسمی میٹنگ میں اس ماہ کے آخر میں صدر جمہوریہ کے ہریانہ کے دورے پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی کیونکہ بجلی کے وزیر رنجیت سنگھ چوٹالہ سرسا میں تھے اور وزیر بلدیات کمل گپتا چنڈی گڑھ سے باہر تھے۔ نائب وزیر اعلیٰ دشینت سنگھ چوٹالہ، وزیر داخلہ انل وج، وزیر تعلیم کنور پال گرجر اور وزیر ٹرانسپورٹ مول چند شرما سمیت بیشتر وزرا نے میٹنگ میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے تمام وزرا سے پیش رفت کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ہونے والے کاموں کی فہرست تیار کریں۔ ملاقات میں سڑکوں کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔ کئی وزرا نے سڑکوں کے مسائل اٹھائے تو وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس پر جلد کام کیا جائے۔ صدر جمہوریہ 29 یا 30 نومبر کو ہریانہ کا دورہ کرنے والی ہیں۔ وہ کروکشیتر میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی گیتا جینتی تقریبات میں شرکت کریں گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS