حیدرآباد (ایجنسیاں): تلنگانہ لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) جس کا اجلاس حیدرآباد کی ایک ہوٹل میں ہوا’میں ایک سطری قرارداد منظور کرتے ہوئے ریاست کے اگلے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا اختیار صدر کانگریس ملکارجن کھرگے کو دے دیا گیا۔ گزشتہ روز ووٹوں کی گنتی میں کانگریس کی کامیابی کے بعد آج سی ایل پی کا اجلاس منعقد ہوا، جو تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہا۔
کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے میڈیا کو بتایا کہ کانگریس کے نومنتخب ارکان اسمبلی نے ایک سطری قرارداد منظور کرتے ہوئے مقننہ پارٹی کے لیڈر کے انتخاب کا اختیار کھرگے کو دے دیا۔ اس اجلاس میں پارٹی کی شاندار کامیابی پر تلنگانہ کے عوام سے اظہار تشکر کیا گیا۔ صدر تلنگانہ کانگریس ریونت ریڈی نے باتفاق آراء ایک سطری قرارداد پیش کی، جس کی حمایت سی ایل پی کے ارکان ملوبھٹی وکرامارکا’اتم کمارریڈی’دامودرراج نرسمہا اور کومٹ ریڈی نے کی۔ سی ایل پی اجلاس سے پہلے مرکزی مبصرین نے سینئر ارکان اسمبلی سے رائے حاصل کی۔
دریں اثنا پیر کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد I.N.D.I.A بلاک کے ممبران پارلیمنٹ نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کے ساتھ میٹنگ کی، جس میں ایوان کی کارروائی کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی گئی۔
مزید پڑھیں: جے پور میں جیت کے بعد نان ویج کی دکان بند کرانے پہنچا بی جی پی لیڈر بال مکند
حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ نے ایوان میں یہ بات اٹھانے کا فیصلہ کیا کہ مہوا موئترا کیس میں ایتھکس کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش ہونے سے پہلے کیسے لیک ہو گئی۔