مدھیہ پردیش نے ممبئی کو ہراکر پہلی بار جیتا رنجی ٹرافی فائنل

0

نئی دہلی (ایجنسیاں) : مدھیہ پردیش نے 41بار کی چمپئن ٹیم ممبئی کو رنجی ٹرافی کی فائنل مقابلے میں 6وکٹ سے شکست دے کر پہلی بار خطاب پر قبضہ کیا۔ آخری دن ممبئی نے مدھیہ پردیش کے سامنے جیت کے لئے 108رنوں کا ہدف رکھا تھا جسے ٹیم نے 29.5اوور میں حاصل کرلیا۔ مدھیہ پردیش کی اس جیت کے ہیرو ایس دوبے، شبھم شرما اور رجت پاٹیدار رہے۔ جنہوں نے پہلی اننگ میں سنچری لگاکر ٹیم انڈیا کو مضبوط بنائی۔ ممبئی نے پہلی اننگ میں سرفراز خاں کی سنچری کے دم پر 374رن بنائے تھے۔وہیں مدھیہ پردیش نے پہلی اننگ میں 536رن بناکر 162رنوں کی لیڈ حاصل کرکے میچ پر قبضہ جمانا شروع کردیا تھا۔
ممبئی نے پانچویں دن 113/2 سے شروع کرتے ہوئے تیز رنز بنائے ۔ ارمان جعفر (40 گیندوں پر 37) کے آؤٹ ہونے کے بعد کریز پر موجود سوید پارکر اور سرفراز خان تال میں نظر آرہے تھے ، لیکن کمار کارتیکیا نے پارکر کو آؤٹ کرکے مدھیہ پردیش کے لیے دروازے کھول دیے ۔ پارکر نے 58 گیندوں میں تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 51 رنز بنائے ۔ ممبئی کے شمس ملانی (17) اور تشار دیشپانڈے (07) بھی رن آؤٹ ہوئے جس سے مدھیہ پردیش کا کام آسان ہوگیا۔ 232 رنز پر چھ وکٹیں گنوانے کے بعد ممبئی کی آخری امید سرفراز تھے لیکن وہ بھی دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 45 رنز ہی بنا سکے ۔ ممبئی نے اپنے آخری سات وکٹ 77 رن کے اندر گنوا دیئے اور ٹیم 269 رن پر سمٹ گئی۔
پہلی اننگز میں 162 رنز کی برتری حاصل کرتے ہوئے ایم پی کو 108 رنز کا ہدف ملا تھا، جو اس نے چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اوپنر یش دوبے صرف ایک رن بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے اور ایک موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ میچ دلچسپ ہو سکتا ہے لیکن ہمانشو اور شبھم نے دباؤ میں تحمل کا مظاہرہ کیا اور 52 رنز کی شراکت قائم کی۔ ہمانشو کے 54 رنز پر آؤٹ ہونے تک ایم پی آدھے راستے پر تھے ۔ چوتھے نمبر پر آنے والے پارتھا ساہنی صرف پانچ رنز بنا سکے لیکن شبھم نے ٹیم پر دباؤ نہیں بننے دیا اور پاٹیدار کے ساتھ 45 رنز کی شراکت داری کرکے اپنی ٹیم کی پہلی رنجی ٹرافی کو یقینی بنایا۔ پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے شبھم نے دوسری اننگز میں ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز بنائے ۔ 101 رن کے اسکور پر شبھم بڑا شاٹ لگانے کی کوشش میں آؤٹ ہوئے جس کے بعد پاٹیدار نے ٹیم کو ہدف تک پہنچا دیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS