میٹرو اسٹیشن کے باہر لمبی لمبی قطارسے مسافر پریشان

0
image:contentgarden.in

نئی دہلی(محمدغفران آفریدی،ایس این بی) : راجدھانی میں موذی وباکورونا وائرس کے بڑھتے قہر کے سبب لگائے گئے گئے لاک ڈائون کے بعد اب تقریباً تمام چیزوں کوحکومتی ہدایت کے بعد کھول دیا گیا ہے جس کے سبب دوبارہ سے زندگی پٹری پر لوٹتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ وہیں دہلی کی لائف لائن کہی جا نے والی میٹرو کو بھی مسافروں کی آمد ورفت کو دھیان میں رکھتے ہوئے شروع کر دیا گیا ہے، حالانکہ میٹرو اسٹیشنوں کے باہرلگ رہی لمبی لمبی قطاروں سے مسافر بیحد پریشانیوں سے دوچار ہیں۔ دراصل جب لوگ اپنے روز مرہ کاموں کے لیے گھروں سے نکل رہے ہیں تو انہیں میٹرواسٹیشنوںکے باہر طویل لائن سے ہو نے والی دقتوں کو جھیلنا پڑ رہا ہے ، اس سے قبل کسی نے بھی میٹرو کے باہر اتنی لمبی لائنیں کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔ خیال رہے کہ جب سے میٹرو کھلی ہے ،تب سے بیشتر میٹرواسٹیشنوں کے باہر مسافروں کی لنگر کی طرح طویل لائن لگ جاتی ہے اور بالخصوص گرمیوں کی شدیددھوپ کی شدت برداشت کر کے دکاندار وںا ور دفتروں میں کام کر نے والے ملازمین کو لمبی قطاروں میں مصیبتوں کے ساتھ کھڑا ہو نا پڑتا ہے۔اس سلسلے میں میٹرو میں سوار ہو نے والے مسافروں نے سخت برہمی کااظہار کیا اور فوری طور سے مکمل طرح سے میٹرو چلا نے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہم خود ہی کورونا سے اپنی حفاظت کرلیں گے ،مگر میٹرو کو پہلے کی طرح چلایا جائے۔ ’راشٹریہ سہارا‘ سے بات کرتے ہوئے دوارکا علاقہ میں کا م کر نے والی لتیکا راوت نے بتایا کہ میں آزاد مارکیٹ علاقہ میں رہتی ہوںاور یومیہ پُل بنگش میٹرو اسٹیشن سے اپنے دفتر جاتی ہوں ، اس دوران لگنے والی لمبی قطار کے سبب شدید پریشانیوں سے دوچار ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے میٹرو کے اندر تو 50فیصد مسافر کا فیصلہ کیا ہے ، ہم میٹرو اسٹیشن میں تعینات سیکورٹی گارڈ سے کہتے ہیں ہمیں اسٹیشن کے اندر آنے دیں، ہم وہیں کھڑے ہو کر انتظار کر لیں گے ، کم از کم اسٹیشن کے باہر لو لگنے والی شدید گر می سے تو بچ جائیں گے، لیکن وہ ایک نہیں سنتے ،بلکہ کچھ مسافر وں کے اندر داخلہ کے بعدسیکورٹی اہلکار گیٹ فوری بند کر دیتے ہیں،وہیں آفس پہنچنے میں بھی کافی تاخیر ہوجاتی ہے۔ محمد اطہرخان کا کہناتھا کہ مسافر دھوپ سے بچنے کے لیے شیڈ یاپیڑ کے نیچے کھڑے ہو نے کے سبب لمبی لائنوں میں سماجی دوری بھی نہیں ہوتی ہے،ایسے میں دہلی حکومت کو توجہ دینی چاہئے ۔وہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہلی میٹرو مسافروں سے بہت کمارہی ہے ، ایسے میں ڈی ایم آر سی کومیٹرو اسٹیشنوں کے باہرشیڈ وغیر لگا نے چاہئے ، تاکہ مسافر دھوپ سے محفوظ رہ سکیں۔سدھانشو اور محمدنسیم احمدنے بتایا کہ اب کورونا وائرس کے معاملات میں کافی کمی آگئی ہے ،ایسے میں سرکار کو جلد از جلد100فیصد میٹرو کے چلنے کاحکم دینا چاہئے، کیو نکہ اب تمام مارکٹیں ودفاتر کھل گئے ہیں ،ایسے میںمیٹرو کے سربراہان کوپہلے کی طرح میٹرو شروع کر نی چاہئے۔ راجیو چوک میں ایک دکان میں کام کررہی ریشما اور انورادھا نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ روزانہ گھنٹوں قطار میں کھڑے ہونے کے بعد میٹرو میں سوار ہو نے کا نمبر آتا ہے ،جس کے بعد اپنے مالک سے تاخیر ہو نے کی وجہ سے ڈانٹ سننے کو ملتی ہے ۔ انہوں نے ڈی ایم آر سی کے ذمہ داروں کی اس جانب توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ جب سب کچھ کھل گیا ہے تو پھر وہ میٹرو کو آسانی سے کیوں نہیں چلا رہے ہیں۔ معمرمسافر محمد عاشقین نے بتایا کہ وہ گڑگائوں میں ایک کمپنی میں ملازمت کرتاہے ، مگر روز میٹرو کے لیے لمبی لائن میں کھڑے ہو نے سے پریشان ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ معذوروں ومعمر افراد کے لیے بھی علیحدہ لائن کا اہتمام نہیں کیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے میٹرومیں سوار ہو نے کے لیے گھنٹوں باہردھوپ میںکھڑا ہو نا پڑتا ہے۔ وہیںدہلی میٹرو ریل کارپوریشن کے ایک سینئر عہدیدارکا کہنا ہے کہ میٹرو میں مکمل طور سے دہلی حکومت کی جانب سے کووڈ- 19کی گائیڈ لائن پرعمل کیا جارہا ہے،کیو نکہ میٹرو میں 50فیصد ہی مسافر وں کا داخلہ کافیصلہ کا حکم دہلی سرکار کی طرف سے جاری کیا گیا ہے،باقی ہمارے پاس مسافروں کی طرف سے شکایات آرہی ہیں ، ہم نے انتظامیہ کو آگا ہ کر دیا ہے۔ آگے جو بھی وہ حکم دیں گے ،ہم عمل کریں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS