کسان تنظیموں نے لمبی لڑائی کیلئے کمر کس لی

0

نئی دہلی(یواین آئی) : زرعی اصلاحات کے قوانین کے خلاف کسان دہلی کی سرحدوں پر ہفتہ کوٹریکٹر کے ساتھ مظاہرہ کریں گے ۔بھارتیہ کسان یونین نے اس کے لئے تیاری کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت کے مطابق کل کے احتجاجی مظاہرہ میں اترپردیش، ہریانہ، پنجاب اور دہلی کے کسان حصہ لیں گے ۔ اس احتجاج کے لئے اترپردیش سے کچھ کسان کل ہی ٹریکٹرکے ساتھ غازی پور کی سرحد پر واقع تحریک کے مقام پر روانہ ہوگئے تھے ۔مسٹر ٹکیت نے ایک بار پھر حکومت کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ماننے والی نہیں ہے ، اس کا علاج تو کرناپڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں نے لمبی لڑائی کی تیاری کرلی ہے اوربرسات کے موسم کے پیش نظر تحریک کے مقام پر پختہ تعمیری کام بھی کرائے جارہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ کسان گزشتہ سات ماہ سے زرعی اصلاحات کے قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر دھرناومظاہرہ کررہے ہیں۔ گندم کی کٹائی کے دوران تحریک کرنے والے کسانوں کی تعداد میں کمی آئی تھی لیکن اس کے بعد ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔مسٹر ٹکیت نے کئی بار کہا ہے کہ کسان سال 2024 تک تحریک کرنے کی تیاری کے ساتھ دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے ہیں۔ سال 2024 میں لوک سبھا انتخاب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے فصلوں کی کم از کم سہاراقیمت (ایم ایس پی) پرخریداری کے لئے قانون بناناچاہیے جس سے کوئی بھی اس سے کم قیمت پر فصلوں کی خریداری نہ کرسکے ۔مظاہرین 40 کسان تنظیموں کے ساتھ وزیرزراعت نریندرسنگھ تومر اور فوڈ اینڈ سپلائی کے وزیر پیوش گوئل کے ساتھ 11 دورکی بات چیت ہوچکی ہے اوراس میں کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے ۔ حکومت نے کسان تنظیموں کو قانون کی خامیوں کوبتانے پرزوردیا ہے جبکہ وہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے پر بضد ہیں۔کسان تنظیموں کے لیڈران نے مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابی تشہیر کے دوران بی جے پی کے خلاف مہم بھی چلائی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS