مانسون سیشن میں ایوان کی کارکردگی صرف 22 فیصد رہی

0
The Print

نئی دہلی : (یو این آئی) پیگاسس جاسوسی کیس،کسانوں کے مسئلے اور مہنگائی پر پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان جاری تعطل کی وجہ سے ایوان میں صرف 22 فیصد کام کاج ہوا۔
ایوان زیریں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بدھ کو 17 ویں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے چھٹے سیشن کے اختتام پر کہا کہ اس سیشن میں ایوان کا کام کاج توقع کے مطابق نہیں تھا۔ مسلسل تعطل کی وجہ سے اس سیشن میں ایوان کی کل 17 نشستوں میں صرف 21 گھنٹے اور 14 منٹ کام ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے لیے طے شدہ 96 گھنٹوں میں سے ایوان میں مجموعی طور پر 74 گھنٹے 46 منٹ تک کام نہیں ہو سکا۔ اس وجہ سے اس سیشن میں ایوان کی کارکردگی صرف 22 فیصد رہی۔
اوم برلا نے کہا کہ ایوان زیریں کے چار نئے ممبران نے 19 جولائی کو سیشن کے آغاز پررکنیت کا حلف لیا۔ سیشن کے دوران کچھ اہم مالیاتی اورقانون سازی کا کام ایوان میں انجام دیا گیا۔ اس سیشن کے دوران 13 سرکاری بل پیش کئے گئے۔ آئین (127 ویں) ترمیمی بل، 2021 سمیت 20 اہم بل منظور کئے گئے۔ سیشن کے دوران مسلسل مداخلتوں کے باوجود وقفہ سوالات میں 66 نشان زدہ سوالات کے زبانی جواب دیئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ضابطہ 377 کے تحت کل 331 معاملات ارکان نے اٹھائے اور قائمہ کمیٹیوں نے 60 رپورٹیں ایوان میں پیش کیں۔ وزراء کی جانب سے مختلف اہم موضوعات پر مجموعی طور پر 52 بیانات دیئے گئے اور سرکاری کام کاج پر تین بیانات بھی پارلیمانی امور کے وزیر نے دیئے۔ سیشن کے دوران 1243 کاغذات متعلق وزراء نے ایوان کی میز پر رکھے۔
ایوان زیریں کے اسپیکر نے کہا ’’میں اسپیکر کے ٹیبل پر موجود اپنے ساتھیوں کی طرف سے ایوان کی کارروائی کو مکمل کرنے میں ان کے تعاون کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں وزیر اعظم ، پارلیمانی امور کے وزیر ، تمام پارٹیوں کے رہنماؤں اور ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘‘۔
انہوں نے کہا ’’میں اس موقع پر سکریٹری جنرل اور لوک سبھا سیکریٹریٹ کے افسران اورعملے کی ایوان کے لئے وقف اور فوری خدمات کی بھی ستائش کرتا ہوں۔ آپ سب کی طرف سے میں پریس اور میڈیا کے دوستوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں متعلقہ ایجنسیوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ایوان کی کارروائی کے انعقاد میں ان کی مدد کی۔
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ اور بیشتر مرکزی وزراء بھی ایوان میں موجود تھے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی بھی اپوزیشن کی گیلری میں موجود تھیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS