نئی دہلی (ایس این بی) راجدھانی میں تیزی سے بڑھتی آلودگی کی سطح پر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رام ویر سنگھ بدھوڑی نے فکر کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی کی خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے آلودگی کی سطح ایک بار پھر 400 کے پار کرگیا ہے، جبکہ اس وقت پرالی اور آتش بازی جیسے بھی کوئی وجوہات نہیں ہیں۔ انہوں نے سرکار سے سوال کیا ہے کہ اس وقت آلودگی بڑھنے کی وجہ بتائے اور اس کے لیے کون ذمہ دار ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا ہے کہ راجدھانی کی ہوا زہریلی ہوگئی ہے۔ کجریوال سرکار اکثر پڑوسی ریاستوں پر پرالی جلانے کا الزام لگاتی رہتی ہے، لیکن اس وقت پرالی جلانے کا بھی وقت نہیں ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ آلودگی بڑھنے کی اہم وجہ خستہ سڑکیں ہیں۔ سڑکوں پر چلنا مشکل ہوگیا ہے، جگہ جگہ سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، جہاں گزرنے کے بعد مٹی اڑتی رہتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوگوں کو عوای ٹرانسپورٹ نظام کا فائدہ نہ ہونا بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ دہلی سرکار گزشتہ 8 سال میں ایک بھی ڈی ٹی سی کی بس نہیں خرید پائی ہے۔
دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی اکثر بسیں بیڑے سے باہر ہوچکی ہیں اور بچی ہوئی بسیں بھی باہر ہونے والی ہے۔ انہوں نے گرین پیس کی رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں ہر سال آلودگی کی وجہ سے تقریباً 54 ہزار لوگوں بے وقت موت ہورہی ہے۔ آلودگی کو روکنے کے لیے سرکار کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار نے کچھ دن پہلے زور شور سے ایکشن پلان کا اعلان کیا تھا، لیکن اس پر کوئی کام ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ گزشتہ مانسون کے بعد دہلی کی سڑکوں کی مرمت تک نہیں ہوئی ہے۔ زیادہ تر سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ آلودگی کی صورتحال یہ ہے کہ آنند وہار اور دوسرے دیگر علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 400 کے اوپر چلا گیا ہے۔ ماہرین اس کے لیے پی ایم-10 کو ذمہ دار مان رہے ہیں۔ اس وقت اس کی اہم وجہ سڑکوں سے گرد وغبار اڑنا ہی ہے۔
راجدھانی کی ہوا میں آلودگی کی سطح400 کے پار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS