پٹنہ: ‘ٹھاکر کا کنواں’ سے شروع ہونے والا سیاسی تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ایک بار پھر آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو اپنے راجیہ سبھا رکن اسمبلی منوج جھا کا دفاع کرتے نظر آئے۔ جمعہ کی علی الصبح پٹنہ میں رابڑی دیوی کی رہائش گاہ کے قریب میڈیا نے ان سے سوالات پوچھے۔ آنند موہن کہہ رہے ہیں کہ منوج جھا نے ٹھاکر کے حوالے سے جو نظم پڑھی ہے اس میں راجپوت برادری کی توہین کی گئی ہے، اس پر لالو پرساد نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ جتنا ذہین ہو گا اتنا ہی کم بولے گا۔ انہیں (آنند موہن) کو اپنی ذہانت اور چہرہ دیکھنا چاہیے۔‘‘ منوج جھا کی اپنی پارٹی کے رکن اسمبلی چیتن آنند کی مخالفت پر لالو پرساد نے کہا کہ ان کے پاس اتنی ذہانت ہے۔
ٹھیک ایک دن پہلے آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کو پٹنہ میں اس معاملے کا دفاع کرتے دیکھا گیا تھا۔ جمعرات کی شام لالو پرساد نے کہا کہ منوج جھا ایک پڑھے لکھے آدمی ہیں۔ اس نے صحیح بات کہی ہے۔ انہوں نے کسی ٹھاکر یا راجپوت کے خلاف کچھ نہیں کہا۔ لالو نے کیا کہا منوج جھا پڑھے لکھے آدمی ہیں۔ صحیح بات کرو۔ اس نے راجپوتوں کے خلاف کچھ نہیں کہا۔ یہ رد عمل دینے والا شریف آدمی (آنند موہن سنگھ) اپنی ذات میں ذات پات کے لیے مشہور آدمی ہے۔ ان سے بچنا چاہیے۔
سابق رکن پارلیمان آنند موہن نے جمعرات کو ایک بار پھر راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا کو نشانہ بنایا جو کہ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کے قریبی ہیں۔ انہوں نے منوج جھا کا موازنہ پھٹکڑی سے کیا۔
مزید پڑھییں:
او بی سی ریزرویشن کے بغیرخواتین کیلئے ریزرویشن کا کیا مطلب؟
آنند موہن نے کہا کہ جس طرح شیو کرنے کے بعد پھٹکڑی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایک جراثیم کو مارنے والا ہے اور اگر آپ اس کا ایک گانٹھ ایک کوئنٹل دودھ میں ڈالیں تو دودھ دہی ہوجائے گا۔ اسے جمنے نہیں دے گا۔ وہ پھٹکڑی ‘مسٹر جھا’ ہے۔