کوسوو: میئر کے الیکشن پر عالمی سیاسی صف بندی

0

یوروپ میں جہاں ایک طرف یوکرین محاذ عالمی توجہ کا مرکز ہے وہیں مرحوم یوگوسلاویہ سے ٹوٹ کر بنا ایک چھوٹے سے ملک کوسوو میں میئر کے عہدے کے الیکشن کو لے کر حالات اس قدر خراب ہوگئے کہ ناٹو کو مداخلت کرنی پڑی ہے اس وقت پوری مغربی دنیا اور ناٹوکی توجہ اس چھوٹے مگرانتہائی حساس خطے کی علاقائی سلامتی پر ہے۔ خیال رہے کہ کوسوو سرب اور بوسنیا کے تنازعات اس وقت سامنے آئے تھے جب سوویت یونین منتشر ہوا تھا اور کمیونسٹ مکتب فکر کے کئی ملکوںمیں بھی ٹوٹ پھوٹ ہوئی تھی۔ ان ملکوں میں ایک اہم نام یوگوسلاویہ کا بھی ہے۔ کوسوو میں جس کو دنیا کے تقریباً 100ملکوں اور یوروپین یونین کے 27میں سے 22ممالک کی منظوری حاصل ہے،یہ ایک خودمختارملک ہے مگر سوویت یونین کے زوال کے بعد جب وہاں نسلی تصادم بڑھا تو یوروپی ممالک اور ناٹو کو مداخلت کرکے یوگوسلاویہ کے مختلف حصوں میں رہنے والے نسلی اقلیتوں کی حفاظت کے لئے فوجی اقدامات کرنے پڑے اورسرب لیڈروں پر پابندیاں عائد کرنی پڑی تھیں اور سربیا جوکہ کوسوو کو ایک علیحدہ یا آزاد ملک تسلیم کرنے کوتیار نہیں تھا اس کے حکمرانوں نے نسل کشی کرکے لاکھوں لوگوںکو لقمہ اجل بنایا۔ عالمی طاقتوں اور ناٹو نے مداخلت کرکے تصفیہ کرایا۔ آج کوسوو میں ایک میئر کے عہدے کو لے کر تنازع چل رہا ہے۔ میئر کے الیکشن کا سربیائی نسل کے عوام نے بائیکاٹ کیا تھاجبکہمیئر کے عہدے کے لئے البینیائی امیدوار جیت گیا اوراس کو میئر کا چارج دلانے کی کوشش کی جارہی تھی۔ مگر مقامی حکام نے اتنی قلیل شرح ووٹنگ کے باوجود میئر کا اعلان کردیا تھا۔ کوسوو میں سربیائی نسل کے لوگ خاص طورپر البینیا کے لوگ اقلیت میں ہیں اور سربیا کے کچھ علاقوں میں اکثریت میں ہیں۔ اس الیکشن کو لے کر کوسوو کے لوگوں میں ناراضگی ہے اور راجدھانی پرسٹینیا سے تقریباً 30میل کی دوری پر اس شہر کے ٹائون ہال میں کوسووکے لوگوں نے حملہ کرکے دفتر کو اپنے قبضہ میں لے لیا اور موقع پر البینیااورسربیا کے لوگوںمیں تصادم ہوگیا۔ تصادم اس قدر بھیانک ہوا کہ کوسوو کی پولیس او ر مسلح دستوں نے ہاتھ پیر کھڑے کردیے ۔ بعدازاں ناٹو کی افواج کو طلب کیا گیا جنہوں نے حالات کو قابو میں کیا۔ آج بھی یہاں حالات دھماکہ خیز بنے ہوئے ہیں۔ اس الیکشن کو لے کر بھی عالمی برادری میں ناراضگی تھی۔ فرانس اورجرمنی کے سربراہان مملکت نے یہ الیکشن نہ کرانے کی صلاح دی تھی۔ اس الیکشن کا مقامی لوگوںنے بائیکاٹ کیا تھا۔ علاقہ کی سیاست پر گہری نظررکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مقامی سطح کے بحران سے ماضی کے تلخ اوراق کھل سکتے ہیں۔ سربیا وہ علاقہ ہے جونسلی کشیدگی کی وجہ سے ہائی الرٹ پر رہتا ہے اس کی وجہ یہی نسلی تصادم ہے۔ اس تصادم کا ایک اورپہلو عالمی سیاست بھی ہے۔ یوروپ، امریکہ اور دیگر کئی ملک کوسوو کی آزادی کوتسلیم کرتے ہیں جبکہ روس اورچین اس کو تسلیم کرنے کوتیار نہیں ہیں۔
امریکہ کے وزیرخارجہ نے اس معاملہ کی نزاکت کودیکھتے ہوئے مداخلت کی ہے اوراس کو غیرضروری کشیدگی کے لئے کوسوو کو ذمہ دار بتایا ہے۔ مشرقی یوروپ کا یہ حصہ نازک سیاسی حالات کے لئے مشہور ہے اور یہاں کے چھوٹے چھوٹے ممالک جن میں سے کچھ یوروپی یونین اورناٹو کا حصہ ہیں۔ امریکہ اور یوروپی ممالک ان کو سرپرستی فراہم کرتے ہیں اورناٹو کی افواج ان ممالک میں تعینات ہیں۔ اس وقت اس پورے خطے میں 2800امریکی فوجی ہیں جبکہ دیگرکئی ملکوں جیسے بلغاریہ، کروشیا، یونین اورترکی کے تقریباً سات ہزار فوجی تعینات ہیں۔ یہ فوجی ایک بڑی جنگی مشق کا منصوبہ بنا رہے تھے جوکہ یوکرین پر روس کے حملے کے تناظر میں کی جارہی تھی۔ یوروپی ممالک مسلسل کوسوو سے درخواست کرتے رہے ہیں کہ وہ پرانی رقابتوںکو ترک کرکے علاقہ کے چھوٹے چھوٹے ممالک کے ساتھ اچھے رشتے قائم کریں اور اس طرح کے تصادم سے اجتناب کریں مگر کوسوو کا طریقہ کار بالکل الگ ہے اوراس سے یوروپی ممالک ناراض ہیں۔ ٭

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS