ایس ایف آئی کے خلاف سڑک پر بیٹھے کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان

0

ترووننت پورم (ایجنسیاں): کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان کیرالہ کے کولم ضلع میں ایس ایف آئی (اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا) کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئے۔ ایس ایف آئی کے کارکنوں نے ہفتہ کی صبح ان کے قافلے کو کالے جھنڈے دکھائے تھے۔ اس سے ناراض ہو کر انہوں نے ایم سی روڈ پر چائے کی دکان سے کرسی مانگی اور اس پر بیٹھ کر احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ میں یہاں سے نہیں جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس انہیں (ایس ایف آئی طلباکو) تحفظ دے رہی ہے۔ اگر پولیس خود ہی قانون توڑتی ہے تو یہاں امن و امان کون قائم رکھے گا؟ اس کے بعد پولیس نے ایس ایف آئی کے 17 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ 2 گھنٹے کے بعد جب پولیس نے انہیں ایف آئی آر کی کاپی دکھائی تو وہ وہاں سے اٹھے۔ اس کے بعد انہوں نے بتایا کہ وہ یہاں دھرنا دینے نہیں بیٹھے تھے، وہ یہاں صرف پولیس ایف آئی آر کی کاپی ملنے کے انتظار میں بیٹھے تھے۔ ان کے دھرنے کے بعد وزارت داخلہ نے انہیں اور کیرالہ کے راج بھون کوسی آر پی ایف کا زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کیا ہے۔ خود کیرالہ راج بھون نے یہ جانکاری دی ہے۔

ادھر ایس ایف آئی نے گورنر پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ایس ایف آئی کارکنوں کو کرمنل کہا۔ ایک طالب علم نے میڈیا کو بتایا کہ اب ہم انہیں اپنے احتجاج کی طاقت دکھائیں گے۔ ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایس ایف آئی سمجھوتہ کرنے والی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: بہار میں سیاسی اتھل پتھل کے درمیان سب کی نگاہیں نتیش پر

واضح رہے کہ کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے ہفتہ کے روز پولیس افسران پر قانون کی پیروی نہ کرنے کا الزام لگایا اور ریاستی راجدھانی سے تقریباً 60 کلومیٹر دور نیلامیل میں سڑک پر احتجاج کیا۔ عارف محمد خان یہاں سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ایک پروگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS