کیجریوال نے ای ڈی کے سمن کو غیر قانونی قرار دیا

0
کیجریوال نے ای ڈی کے سمن کو غیر قانونی قرار دیا
کیجریوال نے ای ڈی کے سمن کو غیر قانونی قرار دیا

نئی دہلی (یو این آئی): دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جھوٹے الزامات اور فرضی سمن بھیج کر انہیں بدنام اور ان کی ایمانداری کو ٹھیس پہنچانا چاہتی ہے۔

 کیجریوال نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا ”گزشتہ دو برسوں سے نام نہاد شراب گھوٹالہ کا لفظ سب نے ضرور سنا ہوگا۔ دو سال سے بی جے پی کی تمام ایجنسیاں کئی بار چھاپے مارچکی ہیں اور کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے، لیکن اب تک کہیں سے ایک بھی پیسے کا غبن نہیں ملا۔ اگر واقعی بدعنوانی ہوئی ہے تو کروڑوں روپے کہاں گئے؟ کیا سارا پیسہ ہوا میں غائب ہو گیا؟ سچ تو یہ ہے کہ کسی بھی قسم کی کوئی بدعنوانی ہوئی ہی نہیں ہے۔ ایسے فرضی معاملے میں انہوں نےعام آدمی پارٹی کے کئی لیڈروں کو اب تک جیل میں بند کر رکھا ہے۔ کسی کے بھی خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور کچھ ثابت نہیں ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی انہیں گرفتار کرنا چاہتی ہے لیکن ان کا سب سے بڑا اثاثہ اور طاقت ان کی ایمانداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے الزامات لگا کر اور جعلی سمن بھیج کر وہ مجھے بدنام کرنا چاہتے ہیں اور میری ایمانداری کو ٹھیس پہنچانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ایک خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ سمن غیر قانونی کیوں ہے لیکن انہوں نے ایک بھی بات کا جواب نہیں دیا ہے۔

کیجریوال نے کہا ’’اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے پاس میری باتوں کا کوئی جواب نہیں ہے۔ “اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ ان کی نوٹس غیر قانونی ہے۔”
وزیر اعلیٰ نے کہا ”بی جے پی کا مقصد تحقیقات کرنا نہیں ہے، بی جے پی کا مقصد تو مجھے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے سے روکنا ہے۔ سی بی آئی نے مجھے آٹھ مہینے پہلے بلایا تھا۔ میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے دفتر گیا تھا اور ان کے تمام جوابات بھی دئیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی بدعنوانوں کو نہیں پکڑ رہی ہے، بلکہ ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال کرکے دیگر پارٹیوں کے لیڈروں کو توڑ کر بی جے پی میں شامل کرنے کا کام کھلے عام کیا جارہا ہے۔ ایک دو نہیں بلکہ ایسی بہت سی مثالیں ہیں، جہاں کسی پارٹی لیڈر کے خلاف ای ڈی یا سی بی آئی کے کیسز چل رہے تھے یا ان پر سنگین الزامات تھے، جیسے ہی وہ لیڈر بی جے پی میں شامل ہوئے، ان کے سارے کیس بند کر دیے گئے، یا ٹھنڈے بستے میں ڈال دیے گئے۔

مزید پڑھیں: وائی ایس آرتلنگانہ کا کانگریس میں انضمام

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ ملک کے لیے لڑا ہوں۔ میرا تن، من ،دھن ملک کے لیے ہے۔ میری ہر سانس ملک کے لیے ہے۔ میرے خون کا ایک ایک قطرہ ملک کے لیے ہے۔ میرے جسم کا ہر قطرہ ملک کے لیے وقف ہے۔ ہمیں مل کر ملک کو بچانا ہے۔ میں ان کے خلاف دل سے لڑ رہا ہوں اور اس میں عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS