Image:KashmirGlacier

24 اپریل سے موسم بہتر ہونے کی توقع
سری نگر: (یو این آئی) وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق گذشتہ نیم شب سے ہی بالائی علاقوں میں کہیں کہیں برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہوئیں۔
متعلقہ محکمہ کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کشمیر میں 22 اپریل کو بالائی علاقوں میں ہلکے درجے کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وادی میں 23 اپریل کو بھی موسم خراب رہے گا اور کہیں کہیں بارشیں ہوں گی تاہم 24 اپریل سے موسم میں بہتری متوقع ہے۔
موصوف ترجمان کے مطابق وادی میں خراب موسمی حالات کے باعث شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر قدرے کمی واقع ہوئی ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 8.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 10.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے ایک اور مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 3.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 5.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت7.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
کشمیر کے گیٹ وے ٹاؤن سے جانے والے قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 4.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 7.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
جنوبی کشمیر کے ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت3.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
دریں اثنا وادی میں جمعرات کے روز دن بھر رک رک کر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث دن میں بھی قدرے سردی محسوس کی گئی۔
وادی میں ناساز موسمی حالات کے باعث لوگ موسم بہار میں بھی گرم لباس زیب کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں بلکہ دیہی علاقوں میں صبح اور شام کے وقت کانگڑیوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
سرکاری و نجی دفاتر، دکانوں اور کام کی دوسری جگہوں پر گرمی کے لئے گرمی کے الیکٹرک آلات جیسے ہیٹروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر موسم مسلسل ناساز نہیں رہتا ہے تو لوگوں نے دن میں گرمی سے بچنے کے لئے پنکھوں کا استعمال کرنا شروع کیا ہوتا بلکہ گرم لباس کو زیب تن کرنا ترک کیا ہوتا۔
ادھر بارشوں کی وجہ سے وادی کے شہر و گام کی سڑکوں پر پانی اور کیچڑ جمع ہوا ہے جس سے لوگوں خاص کر پیدل سفر کرنے والوں کا چلنا پھرنا از بس محال بن گیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بوندا باندی سے ہی سڑکوں کا نالوں میں تبدیل ہونا متعلقہ محکمے کی ناقص کارکردگی کا بین ثبوت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ناقص ڈرینیج سسٹم اور سڑکوں کی غیر معیاری میگڈمائزیشن سڑکوں کی موجودہ حالت بنیادی وجوہات ہیں۔
وادی میں موسمی حالات کی ناسازی کسان طبقے کے لئے باعث پریشانی بن گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلسل بارشوں کی وجہ سے وہ میوہ باغوں اور کھیت کھلیانوں میں کام نہیں کر پارہے ہیں جو فصلوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS