شمالی کشمیر کے کئی جنگلوں میں سمگلروں کے سرگرم ہونے کی خبریں،بڈگام میں سرکاری زمین پر قبضہ

    0

    سرینگ: صریرخالد،ایس این بی
    وادیٔ کشمیر میں لوگ مجموعی طور گھروں میں بند رہکر کرونا وائرس کے خلاف جاری لڑائی میں شریک ہیں تاہم کہیں کہیں پر کچھ لوگوں کی جانب سے صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوششوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی مقامات پر جنگلات کی لوٹ ہورہی ہے تو کہیں کہیں بعض لوگ تعمیراتی سرگرمیاں جاری رکھتے ہوئے خؒاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔
    وسطی ضلع بڈگام کے سوئیہ بُگ میں،جہاں کئی لوگوں کو کووِڈ 19- کا شکار پائے جانے کے بعد سخت پابندیاں نافذ ہیں، پولس نے ایسے کئی افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے کہ جن پر سرکاری زمین پر قبضہ کرنے اور پھر پولس پر حملہ بولنے کا الزام ہے۔ سوئیہ بُگ میں قائم پولس چوکی کے ڈیوٹی افسر مدثر احمد کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ یہاں کے لوگوں نے سرکار کی ملکیت ایک قطعہ اراضی پر قبضہ کرتے ہوئے کچھ ڈھانچے تعمیر کئے ہیں جسکے بارے میں علم ہونے پر متعلقہ تحصیلدار نے یہاں کا دورہ کیا اور خلاف ورزی کو ہٹانے کی کوشش کی تو شر پسندوں نے سنگباری کی۔ مذخورہ پولس افسر سے منسوب ان ذرائع نے یہ بیان دیا ’’جونہی انتظامیہ کے افسرون پولس کی موجودگی میں خلاف ورزی ہٹانے کیلئے پہنچے ،لوگوں نے اعتراض کیا اور جھڑپیں شروع ہوگئیں‘‘۔
    بعدازاں پولس نے دورانِ شب درجن بھر نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متنازعہ اراضی پر سرکار ایک پولس تھانہ تعمیر کرانا چاہتی ہے تاہم مقامی لوگوں کو اس پر اعتراض ہے۔کرونا وائرس کو لیکر تالہ بندی اور نقل و حمل پر پابندی کی وجہ سے سوئیہ بُگ کے لوگوں سے تفصٰلات معلوم نہیں کی جاسکی ہیں تاہم علاقہ کے کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر آکر پولس پر شبانہ چھاپہ ماری کرکے کئی ’’بے قصور نوجوانوں‘‘ کو گرفتار کرنے اور جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔
    دریں اثنا شمالی کشمیر کے بعض علاقوں میں کہیں کہیں جنگلوں میں پیڑ کاٹے جانے اور لکڑی سمگل کئے جانے کی اطلاعات آرہی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگل اسمگلر صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سرگرم ہوچکے ہیں اور سبز سونے کی لوٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گاندربل ضلع میں محکمۂ جنگلات کے ایک افسر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں جنگلوں کی حفاظت میں کہیں کہیں کوتاہی ہونا فطری ہے کیونکہ وائرس کی وجہ سے لوگ گھروں میں دبکے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انکے ملازمین کو نقل و حمل کیلئے پاس وغیرہ بھی دستیاب نہیں ہیں تاہم اسکے باوجود وہ سمگلروں کو بے لگام نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کسی بھی قیمت پر جنگلوں کی حفاظت کرنے کے لئے پُر عزم ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS