کشمیر میں پہلے کرونا مریض کی نشاندہی کے ایک ماہ بعد ٹیسٹنگ کِٹ موصول

    0

    سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
    جموں کشمیر میں کووِڈ19- کے پہلے مریض کی نشاندہی کے زائد از ایک ماہ کے بعد سنیچر کو سابق ریاست کو ’’ریپڈ ٹیسٹنگ کِٹس‘‘ کی پہلی کھیپ حاصل ہوگئی جس سے یہاں ٹیسٹنگ میں تیزی آںے کی توقع کی جاسکتی ہے۔ محکمۂ صحت میں حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری انتظامیہ پہلے ہی جموں اور کشمیر ،دونوں علاقوں، میں تمام صلاحیتوں اور دستیابیوں کو بروئے کار لاکر ممکنہ حد تک ٹیسٹنگ تیز کئے ہوئے تھی تاہم نئے کِٹوں کے حصول نے کام آسان کردیا ہے۔
    معلوم ہوا ہے کہ مرکزی سرکار نے جموں کشمیر میں کووِڈ19-کے پھیلنے کی رفتار ،آبادی کے تناسب اور بیماری کے اگلے دنوں میں اپنانے والے امکان کو دیکھتے ہوئے جموں کیلئے  3اور کشمیر کیلئے 9 ہزار کِٹس روانہ کئے تھے جن میں سے آج حکام کو پہلی کھیپ مل گئی ہے۔ ابھی تک جموں اور سرینگر کے اسپتالوں میں فقط اُن لوگوں کے ہی نمونے لئے جارہے تھے کہ جو کسی مصدقہ مریض کے بہت قریب رہے ہوتے یا انکے کووِڈ19- کا شکار ہونے کے مظبوط امکان کی کوئی اور بڑی وجہ ہوتی تاہم اب زیادہ سے زیادہ لوگوں کے نمونے لئے جاسکیں گے۔
    سرینگر میں کووِڈ 19- کی انسدادی مہم میں مصروف ایک افسر کا کہنا ہے کہ نئے سازوسامان کے طفیل مزید لوگوں کے ٹیسٹ ممکن ہوسکیں گے اور ایسے میں اگلے دنوں میں کووِڈ19- کے مریضوں کی گنتی اچانک بڑھتے محسوس ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وسیع پیمانے پر ٹیسٹنگ کیلئے پہلے ہی ریڈ زون قرار دئے جاچکے علاقوں کے لوگوں کو ترجیح دی جائے گی اور پھر ہر اس علاقہ پر توجہ ہوگی کہ جہاں اس مہلک بیماری کی موجودگی کا ہلکا سا امکان بھی ہو۔
    یہاں پر یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جموں کشمیر میں کووِڈ  19- کے قریب ساڑھے تین سو مریض ہیں جبکہ ہزاروں قرنطینہ میں ہیں جبکہ آئے دنوں نئے مریضوں کی نشاندہی ہونا جاری ہے۔ سرکاری انتظامیہ نے ابھی تک وادیٔ کشمیر میں 76 ریڈ زون قرار دئے ہوئے ہیں جن میں باری باری سبھی لوگوں کے ٹیسٹ لینے کا منصوبہ ہے جبکہ کووِڈ19- کی انسدادی مہم میں شریک سبھی ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ کی ٹیسٹنگ کا بھی منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS