جے این یو میں نان ویج کھانے پر ہنگامہ

0

بائیں بازو اور اے بی وی پی کے مابین جھڑپ، ایک طالبہ زخمی
نئی دہلی (ایس این بی) جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اتوار کو رام نومی کے دن کاویری ہاسٹل میں نان ویج کھانے کو لے کر ہنگامہ ہوا۔ اس معاملے میں بائیں بازو اور اے بی وی پی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا۔ اس میں ایک طالبہ کو چوٹیں آئیں جس کی وجہ سے اس کے چہرے سے خون بہہ رہا تھا۔ زخمی کا نام اخترشتا ہے جو ایم اے سوشیالوجی کی طالبہ ہے۔ بائیں بازو کا الزام ہے کہ اس طالبہ کو اے بی وی پی کے کارکنان نے پتھر اور بوتلیں پھینک کر زخمی کیا ہے۔ بائیں بازو کے طلبا کا الزام ہے کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے کارکنان نے انہیں نان ویج کھانے سے روکا۔ بائیں بازو کے طلبا نے یہ بھی الزام لگایا کہ اے بی وی پی کے طلبا نے کاویری ہاسٹل کے میس سکریٹری پر حملہ کیا۔ اے بی وی پی کے طلبا کے خلاف جے این یو کیمپس میں غنڈہ گردی کا الزام لگانے والے بائیں بازو کے کارکنان نے سبھی طلبا سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔دوسری طرف اے بی وی پی کا الزام ہے کہ بائیں بازو کے طلبا کو کاویری ہاسٹل میں رام نومی کی پوجا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس معاملے کو لے کر جے این یو کیمپس میں ہنگامہ جاری رہا۔ طلبا اس معاملے کو لے کر یہاں مظاہرے کرتے رہے۔اس تنازع پر یونیورسٹی کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ یونیورسٹی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جے این یو کیمپس میں میس میں کسی بھی مذہب کے لوگوں کے کھانے پینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے منع نہیں کیا گیاہے۔ رمضان ہو یا رام نومی، ہر کوئی اسے اپنے طریقے سے منا سکتا ہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی کے لباس، کھانے اور عقیدے پر کوئی روک نہیں لگاسکتا۔ تمام لوگ اپنے اپنے طریقے کے مطابق اپنے مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔ میس اسٹوڈنٹ کمیٹی چلاتی ہے اور مینو ان کے ذریعہ طے ہوتا ہے۔ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین نے کہا ہے کہ اے بی وی پی نے نفرت اور تقسیم کے ایجنڈے کی سیاست کی وجہ سے کاویری ہاسٹل میں پرتشدد ماحول پیدا کیا ہے۔ وہ میس کمیٹی کو رات کے کھانے کا مینو تبدیل کرنے اور میس سے وابستہ افراد کے ساتھ بائیں بازو کے طلبا پر حملہ کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS