نئی دہلی، 2 مئی (یو این آئی) گجرات قانون ساز اسمبلی کے آزاد ایم ایل اے جگنیش میوانی نے آسام پولیس کے ذریعہ اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئےپیر کو کہا کہ انہوں نے ایک موجودہ ایم ایل اے کو گرفتار کرکے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ گرفتاری کے بارے میں اسپیکر کو ا طلاع نہ دے کر گجرات کے فخر کو بھی خاک میں ملا دیا ہے۔
مسٹر میوانی نے آج یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی گرفتاری منصوبہ بند تھی اور مودی حکومت کے اشارے پر آسام پولیس انہیں غیر قانونی طور پر گرفتار کر کے لے گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ آسام پولیس گجرات آکر کس جرم میں ان کوگرفتار کر کے لے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف ان کے ساتھ بلکہ دلتوں کے ساتھ بھی گجرات میں مسلسل مظالم ہو رہے ہیں۔ ایک دلت خاتون ریاستی حکومت کے وزیر پر عصمت دری کا الزام لگاتی ہے لیکن اس کی آواز نہیں سنی جاتی ہے۔ ریاست میں اڈانی گروپ کے ایک بندرگاہ سے 175 لاکھ کروڑ روپے کی ہیروئن برآمد ہوتی ہے لیکن اس معاملے میں کسی سے پوچھ گچھ نہیں کی جا تی ہے۔ ان کے حلقے میں ان کے کئی کارکنوں پر مسلسل جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں اور دلتوں کو جان بوجھ کر ہراساں کیا جا رہا ہے۔
مسٹر میوانی نے مرکزی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے کارکنوں پر لگائے گئے جھوٹے مقدمات کو واپس نہیں لیا گیا، گزشتہ آٹھ سالوں میں منعقدہ 22 امتحانات کے پیپر لیک ہونے کی تحقیقات نہیں کی گئیں اورمنشیات کے جال میں پھنسائے جا رہے ملک کے نوجوانوں کو انصاف دینے کے لئے قدم نہیں اٹھائے گئے تو یکم جون سے وہ اور ان کے کارکنان گجرات میں بی جے پی حکومت کے خلاف سڑک پر اتر کر احتجاج کریں گے۔
آسام پولیس نے گجرات کے فخر کو خاک میں ملادیا: جگنیش
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS