ہریانہ میں پرائیویٹ سیکٹر کی نوکریوں میں75فیصد ریزرویشن کو ہائی کورٹ میں چیلنج
نئی دہلی؍رانچی : جھارکھنڈ میں پرائیویٹ سیکٹر کی نوکریوں میں مقامی نوجوانوں کو 75فیصد ریزرویشن دینے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ ریزرویشن 30ہزار روپے فی ماہ تنخواہ والی ملازمتوں پر ہی لاگو ہوگا۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اِس نئی پالیسی کا اعلان اسمبلی اجلاس کے دوران ممکنہ 17 تاریخ کو کریں گے۔ہیمنت سورین پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ سرکار مقامی لوگوں کے لیے ریزرویشن کی پالیسی تیار کررہی ہے۔ معاشی سروے کے مطابق مئی 2020 میں کورونا وبا کے دوران جھارکھنڈ میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 52.2فیصد ہوگئی تھی، جو جنوری 2021 میں گرکر 11.3 فیصد ہوگئی۔ جھارکھنڈ ملک کی دوسری ریاست ہے جہاں پرائیویٹ سیکٹر میں مقامی نوجوانوں کو 75فیصد ریزرویشن دینے کی پالیسی بنائی گئی ہے۔ اس سے قبل ہریانہ میں یہ پالیسی بنائی گئی تھی، جسے ایک صنعتی اکائی نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ عرضی پر سماعت 15مارچ کو ہوگی۔
دریں اثنا جھارکھنڈ سرکار کے مختلف محکموں میں 5.25 لاکھ معرض وجود میں لائی گئی آسامیوں میں سے 3.29 لاکھ آسامیاں خالی ہیں۔ محکمہ پلاننگ اور فنانس سے موصولہ اطلاع کے مطابق مختلف محکموں میں 525115 آسامیاں معرض وجود میں لائی گئی ہیں ، جن میں سے محض 195255 آسامیاں ہی پُر کی گئی ہیں ، بقیہ329860آسامیاں خالی پڑی ہیں جس کی وجہ سے کام کاج کی صلاحت بھی شدید متاثر ہے اور ایک ایک افسر ملازم پر اضافی بوجھ پڑ رہا ہے ۔ حکومت کے لئے سب سے بڑی ترجیح امن و امان کو برقرار رکھنا ہے ، لیکن ریاست میں محکمہ داخلہ ، جیل اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ہی منظور شدہ 151407آسامیوں میں سے 73938آسامیاں خالی ہیں۔ اسی طرح سرکار کی ترجیحی میں تعلیم ، زراعت ، صحت اور دیہی ترقی شامل ہیں ، لیکن ان محکموں میں بھی بڑی تعداد میں آسامیاں خالی ہیں۔ محکمہ اسکول تعلیم میں150577میں104096 آسامیاں خالی ہیں ، اسی طرح محکمہ زراعت میں تقریباََ 3500 آسامیاں خالی ہیں ، وہیں محکمہ صحت میں 45525 میں سے 35322 آسامیاں ، محکمہ قانون میں 8905 میں سے 4036 آسامیاں خالی ہیں ۔ روڈ کنسٹرکشن میں 3793 میں سے 1729 ، دیہی ترقی میں 10374 میں سے 7341 ، محکمہ آبی وسائل میں 5119 میں سے 5699 ، پنچایت راج میں 9729 میں سے 6696 آسامیاں خالی ہیں۔
جھارکھنڈ:پرائیویٹ نوکریوں میں مقامی لوگوں کو ریزرویشن
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS