جموں و کشمیر : سابق وزرائے اعلیٰ کی سیکورٹی میں مزید کمی

0

سری نگر/ نئی دہلی(پی ٹی آئی) : جموں وکشمیر کے 4سابق وزارئے اعلیٰ کو ملنے والی سیکورٹی ایک بار پھر گھٹا دی گئی ہے۔ حکام نے بتایاکہ مرکز کے زیر انتظام ریاست کی انتظامیہ نے سری نگر ضلع کے اندر آمدورفت کے دوران اب سابق وزرائے اعلیٰ کو ملنے والی جیمر اور ایمبولینس کی سہولت کو ہٹانے کا فیصلہ کیاہے۔ اس سے قبل فاروق عبداللہ، غلام نبی آزاد، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو ملنے والے اسپیشل سیکورٹی گروپ (ایس ایس جی)کے سیکورٹی کوچ کو واپس لے لیا گیا ہے۔حکام نے کہاکہ بین ضلع آمدورفت کے دوران چاروں سابق وزرائے اعلیٰ کو جیمر اور ایمبولینس کی سہولت ملتی رہے گی۔تجربہ کار سیاسی رہنما اور لوک سبھا کے رکن فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو سری نگر کی مشہور حضرت بل درگاہ اور دستگیر صاحب میں دعا کی، لیکن وہاں کوئی ایمبولیس اورجیمر نہیں دکھائی دیا۔جیمر سگنل کو روکنے کا کام کرتاہے، تاکہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں آئی ای ڈی جیسے دھماکہ خیز مادّوں میں ریمورٹ کے ذریعہ دورسے دھماکہ نہ کیا جاسکے۔ ایمبولینس کی سہولت سفر کے دوران کسی ہنگامی طبی ضرورتوںکو پورا کرنے کیلئے دی جاتی ہے۔
جموں وکشمیر اسمبلی کے ذریعہ 2020 میں قانون بناکر ایس ایس جی کا انتظام کیا گیاتھا۔ اس کے تحت وزیر اعلیٰ اور سابق وزرائے اعلیٰ کو ایس ایس جی سیکورٹی فراہم کی جارہی تھی، لیکن اب مرکز کے زیرانتظام ریاست کے سبھی 4سابق وزرائے اعلیٰ کو ایس ایس جی سیکورٹی واپس لے کر ان کی سیکورٹی جموں وکشمیر پولیس کی سیکورٹی شاخ کو سونپی گئی ہے، جس میںمرکزی مسلح نیم فوجی دستے تعاون کریں گے۔ یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایاگیا ہے کہ جب سری نگر میں گزشتہ سال سے دہشت گردی سے متعلق تشدد دیکھے جارہے ہیں۔ممنوعہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ دی ریزسٹنس فرنٹ کے ذریعہ شہریوں کو ہدف بناکر قتل کے علاوہ سیکورٹی فورسیز اور دہشت گردوں کے درمیان تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ فی الحال ایس ایس جی کی سیکورٹی موجودہ سربراہ حکومت اور ان کے اہل خانہ کے ارکان کو ملی ہوئی ہے، لیکن فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد کو زیڈ پلس سیکورٹی ملی ہوئی ہے۔ اس لئے دونوں کو نیشنل سیکورٹی گارڈ کا سیکورٹی گھیرا ملے گا۔ این ایس جی کے سیکورٹی اہلکاروںکو بلیک کیٹ کمانڈوکہتے ہیں۔ جموں وکشمیر میں عمرعبداللہ اور مفتی محبوبہ کو بھی زیڈ پلس سیکورٹی ملتی رہے گی، لیکن مرکز کے زیر انتظام ریاست سے باہر ان کی سیکورٹی میں کمی کئے جانے کا امکان ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS