گرفتار کیاگیا تبریز ترنگا یاترا میں شامل تھا

0

نئی دہلی (ایس این بی) : جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے دوران تشدد میں شامل ملزم تبریز امن کے لیے نکالے گئے ترنگا یاترا میں بھی شامل تھا۔ پولیس نے انکشاف کیا کہ تشدد کے بعد دونوں برادری کے لوگوں کے ساتھ امن کے لیے جب میٹنگ کی جارہی تھی، اس دوران بھی یہ ملزم مسلسل ان کے ساتھ موجود رہا۔ پولیس کے مطابق تبریز تشدد میں شامل اہم ملزم میں سے ایک ہے۔ جانچ میں پایا گیا ہے کہ وہ مسلسل ایک طرف کو اکسا رہا تھا۔ اتنا ہی نہیں جب پولیس نے تشدد میں شامل ملزمان کو گرفتار کیا تو کچھ خواتین مظاہرہ کرنے کے لیے تھانہ پہنچ گئی تھیں، تب ملزم وہاں بھی خواتین کو اکسا رہا تھا۔ اس کے علاوہ وہ علاقہ میں امن کے لیے نکالی گئی ترنگا یاترا میں بھی شامل تھا۔ واضح رہے کہ جہانگیر پوری تشدد کی جانچ کررہی کرائم برانچ نے ملزم تبریز (40) کو تشدد میں شامل ہونے کے سبب ہفتہ کو جہانگیر پوری علاقہ سے گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے تشدد میں شامل 2 دیگر ملزمین ظاہر خان عرف جلیل (48) اور انابل عرف شیخ (32) کو بھی جمعہ کو جہانگیر پوری علاقہ سے گرفتار کیا تھا۔ پوچھ گچھ میں پتہ چلا ہے کہ تبریز آئندہ میونسپل کارپوریشن انتخاب میں کونسلر کا الیکشن لڑنا چاہتا تھا اور کافی وقت سے سیاسی حلقوں میں سرگرم بھی تھا۔ الزام ہے کہ وہ سی اے اے، این آر سی کی مخالفت میں دہلی میں ہوئے تشدد کے دوران بھی شامل رہا تھا۔ پولیس ڈپٹی کمشنر اوشا رنگنانی نے بتایا کہ پولیس کی جانچ عمل اور نظم وضبط دونوں کا الگ کام ہے۔ ان کا طریقہ بھی الگ ہے۔ جب جہانگیر پوری میں تشدد ہوا تو پولیس کی ترجیح لاء اینڈ آرڈر کے تحت علاقے میں امن وقانون قائم کرنا تھی، جس میں دہلی پولیس پوری طرح سے کامیاب بھی رہی۔ وہیں پولیس نے جانچ عمل کے تحت ملزم تبریز کو شواہد کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے۔ بھلے ہی وہ امن مارچ میں شامل رہا ہو، لیکن پولیس جانچ میں جو بھی ملزم پایا گیا پولیس اس پر قانونی کارروائی کرے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS