’ستیہ گرہی‘کسانوں کے ساتھ ہے کانگریس: راہل

0
Image:National Herald

نئی دہلی، (پی ٹی آئی/یواین آئی) : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مرکزی سرکار کے 3 نئے زرعی قوانین کے خلا ف کسان تحریک کے 7 مہینے پورے ہونے پر ہفتہ کو کہا کہ ان کی پارٹی ان ’ستیہ گرہی ان داتاؤں‘ کے ساتھ کھڑی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ ’سیدھی سیدھی بات ہے- ہم ستیہ گرہی ان داتاکے ساتھ ہیں۔‘ واضح رہے کہ مرکز کے 3نئے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کرنے والے کسان گزشتہ سال 26 نومبر سے دہلی کی سرحدوں پر ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ وہ ان تینوں قوانین کے رد کرنے اور فصل کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی گارنٹی دینے کے لیے ایک نیا قانون لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان متنازع قوانین پر قائم تعطل کو لے کر کسانوں اور سرکار کے درمیان ہونے والی کئی دور کی بات چیت نے نتیجہ رہی۔
دریں اثنا کانگریس کے محکمہ مواصلات کے چیف رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں مودی حکومت کو کسان مخالف بتاتے ہوئے کہا ہے کہ 7 سال سے ملک کے کسانوں کوکچلنے کاکام کیا جارہا ہے، ان کے حقوق کوپامال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کبھی کسانوں پرلاٹھی برساتی ہے، کبھی آنسو گیس چھوڑتی ہے، تو کبھی ان کی راہوں میں کیل کانٹے بچھاتی ہے۔ سڑکوں پر سونے کو مجبور کسانوں کو حکومت کبھی دہشت گرد، کبھی خالصتانی بتاتی ہے۔ کسانوں کے ساتھ کانگریس کی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کسانوں کے آج منعقدہ مظاہرہ کی حمایت کرتی ہے اور حقوق کی ہرلڑائی میں ملک کے کسان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پچھلے 7 ماہ سے کسانوں کوپریشان کررہی ہے اور انہیں شکست دینے کے لئے سازشیں کررہی ہے۔ سرجے والا نے کہا کہ 2014 میں مودی حکومت نے سب سے پہلے آرڈیننس کے ذریعہ کسانوں کی زمین پرقبضہ کرنے کی کوشش کی۔ پھر انہیں سہاراقیمت پر لاگت کے ساتھ 50 فیصد منافع دینے سے انکار کردیا۔ 2018 میں کسان سمّان ندھی سے ملک کے 14 کروڑ 65 لاکھ کسانوں کو محروم کیا۔
سرجے والا نے کہا کہ ایک طرف حکومت کسانوں کو 6 ہزار روپے ہرسال سمان ندھی دے کر کسانوں کی مدد کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب گزشتہ 6 سالوں میں ڈیزل کی قیمت 55.49 روپے سے بڑھا کر 88.65 روپے فی لیٹر کردیا ہے۔ اس طرح سے حکومت نے 6 سال میں تقریباً 33.16 روپے فی لیٹر ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کاشت کاری میں لگنے والے ان پٹ جیسے کھاد، کیڑے مارنے والی دوا، فیرومین ٹریپ، ٹریکٹر، ڈرپ اور اسپرنکلر اوردیگرآلات پر5 سے 15 فیصد تک جی ایس ٹی لگنے سے کھیتی کی لاگت قیمت تقریباً 20 ہزار روپے فی ہیکٹر بڑھادیا ہے۔ مطلب کہ ایک طرف حکومت 6 ہزارروپے سالانہ کسان کو دینے کا ڈھونگ رچتی ہے اوردوسری طرف کسان کی جیب سے 20 ہزار روپے فی ہیکٹر نکال لیتی ہے۔
سرجے والا نے کہا کہ پھر یہ حکومت زراعت مخالف 3 ظالمانہ اورسیاہ قانون لے کرآئی ہے جن سے کسان کی محنت سے سرمایہ داروں کا فائدہ یقینی بنایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS