یہ ایک المیہ ہے کہ آج ہمیں مکمل ریاست کے درجہ کے لیے لڑائی لڑنی پڑ رہی ہے:کرن سنگھ

0
image:indiatvnews

نئی دہلی، (پی ٹی آئی): کانگریس کے سینئر لیڈر کرن سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی کی جموں کشمیر کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کو ’بہت مثبت قدم‘قرار دیتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ اسمبلی الیکشن کرانے سے پہلے مکمل ریاست کا درجہ بحال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے جموں کشمیر کے لوگوں کا ’زخم بھرنے‘میں مدد ملے گی۔
کشمیر کے ہندوستان میں انضمام کی شرطوں پر دستخط کرنے والے مہاراج ہری سنگھ کے بیٹے کرن سنگھ کے مطابق ان کی نجی رائے میں بادی النظر ایسا لگتا ہے کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا فیصلہ ’ناقابل تبدیل‘ہے، حالانکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ موضوع سپریم کورٹ کے زیر غور ہے اور اب وہیں فیصلہ ہونا چاہیے۔ جموں کشمیر کے آخری ’صدر ریاست‘اور پہلے گورنر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مرکزی سرکار کو جموں کشمیر کے لوگوں کے لیے ’مالیاتی و ترقیاتی پیکیج‘دینا چاہیے تاکہ ان لوگوں کو مدد مل سکے جن کی روزی روٹی گزشتہ 2 برسوں کے دوران بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ تبصرے وزیراعظم مودی کی جانب سے جموں کشمیر کو لے کر بلائی گئی کل جماعتی میٹنگ کے ایک دن بعد کیے ہیں۔ جموں کشمیر کے 14 اہم لیڈروں کے ساتھ وزیراعظم کی اس میٹنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر 90 سالہ کرن سنگھ نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ یہ بہت ہی مثبت قدم ہے۔ سب سے پہلی بات یہ کہ اس میں سبھی لوگ شامل ہوئے اور جنہیں کبھی ملک مخالف بتایا گیا تھا وہ سبھی آئے، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی دونوں آئے۔‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’میران ماننا ہے کہ میٹنگ میں سب نے کھل کر اپنے خیالات رکھے اور وزیراعظم نے ایک ایک کر کے سب کی بات سنی۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت مثبت قدم ہے کیونکہ تعطل توڑنے کے لیے ایسا کچھ ہونے کی ضرورت تھی۔‘
کانگریس کے سینئر لیڈر کے مطابق جموں کشمیر کا درجہ بدلنے کے بعد سیاسی صورتحال ٹھہر سی گئی تھی، ایسے میں یہ میٹنگ سیاسی عمل کا آغاز ہونا ہے جس کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ جموں کشمیر کی زیادہ تر سیاسی پارٹیوں نے مکمل ریاست کے درجے کی بحالی کا مطالبہ کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ سب کا خیال تھا کیونکہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام خطہ بنا دینے کو ریاست میں کسی نے نہیں سراہا۔ انہوں نے الیکشن سے قبل مکمل ریاست کے درجہ کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مکمل ریاست کا درجہ ایک آئینی مطالبہ ہے۔ اب پہلا قدم حد بندی کا ہے۔ حد بندی کمیشن پہلے ہی کام کر رہا ہے اور اسے جلد رپورٹ سونپنی چاہیے۔ حد بندی کے بعد کا اگلا قدم الیکشن ہے۔ میری رائے ہے کہ ہمیں ایک مکمل ریاست میں الیکشن کرانا چاہیے۔ کرن سنگھ کے مطابق ’یہ ایک المیہ ہے کہ ان کے والد نے مکمل ریاست کے لیے انضمام کے دستاویز پر دستخط کیے تھے اور ’آج ہمیں مکمل ریاست کے درجہ کے لیے لڑائی لڑنی پڑ رہی ہے۔‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS