امپائر کا فیصلہ درست ہو یا نہ ہو قبول کرنا چاہیے :شین واٹسن

0

ممبئی (یو این آئی) : دہلی کیپٹلس کے اسسٹنٹ کوچ شین واٹسن نے آخری اوور میں میدان میں ڈرامائی پیش رفت پر کہا کہ آخری اوور میں جو کچھ بھی ہوا وہ انتہائی افسوسناک تھا۔امپائر کا فیصلہ درست ہو یا غلط اسے قبول کرنا چاہیے ۔ کوئی میدان پر دوڑ لگارہا ہے ، یقیناً یہ قابل قبول نہیں ہے ۔ یہ صحیح نہیں ہے ۔تاہم، واٹسن نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ کھیل میں رکاوٹ نے راجستھان کو حکمت عملی تیارکرنے کاخاطرخواہ وقت دے دیا۔ واٹسن نے کہا، “اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کھیل کے وسط میں اتنی طویل تاخیر پورے موومنٹ کو شفٹ کرسکتا ہے ۔ اس رکاوٹ نے میک کائے کو تیاری کا مزید موقع دے دیا اور یہ راجستھان کے حق میں ہو گیا۔ یہ رکاوٹ بدقسمتی تھی، لیکن آخرکار آپ کو امپائر کے فیصلے کو تسلیم کرنا ہوتاہے اور یہی ہمیں شروع سے سکھایا بھی گیا ہے ۔ جس پر عمل کرنا چاہیے ۔راجستھان رائلز ٹیم کے ڈائریکٹر کمار سنگاکارا نے اس ڈرامائی پیش رفت پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ امپائر کھیل کو کنٹرول کرتے ہیں، آئی پی ایل میں کافی دباؤ ہوتا ہے ، ایسی صورت حال میں کئی بارتناو اور فیصلہ کسی کے بھی حق میں جاسکتا ہے ۔ مجھے نہیں لگتا کہ میں واقعی یہ طے کرسکتا ہوں کی کیا قابل قبول ہے اور کیا نہیں۔
دوسری جانب دہلی کیپٹلس کے کپتان رشبھ پنت کو لگتا ہے کہ جمعہ کو راجستھان رائلس کے میچ کے دوران آخری اوور میں نو بال نہ دینے کے آن فیلڈ امپائر کے فیصلے میں تھرڈ امپائر کو مداخلت کرنی چاہئے تھی۔ پنت کے مطابق نو بال نہ دینے کا فیصلہ ان کی ٹیم پر بھاری پڑا، جس کی وجہ سے دہلی کیپٹلس کو راجستھان کے ہاتھوں 15 رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ شین واٹسن رشبھ پنت کی دلیل سے متفق نظر نہیں آئے ۔ واٹسن نے گذشتہ رات ہوئے اس واقعہ سے خود کو دور کرتے ہوئے کہا کہ امپائر کے فیصلے کو قبول کرنا چاہیے تھا۔ راجستھان رائلس کے 223 رن کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے دہلی کی ٹیم آخری اوور میں بلے بازی کر رہی تھی۔ اوبیڈ میکوئے نے اوور کی تیسری گیند پر اونچا فل ٹاس کیا، جس پر روومین پاویل نے چھکا لگایا۔ آخری اوور میں 36 رن بننے تھے جس میں پاویل نے پہلی تین گیندوں پر لگاتار تین چھکے لگائے ۔ امپائر نے چھکے کا اشارہ کیا لیکن دہلی کیپٹلس بھی نو بال کے اشارے کے انتظار میں تھی۔ امپائر کا نو بال دینا انھیں ایک اضافی گیند اور ایک فری ہٹ بھی مہیا کرواتا۔ جس کے بعد پاویل کچھ وہی چیز دہرا سکتے تھے جو کارنامہ ایم ایس دھونی نے جمعرات کو ممبئی انڈینس کے خلاف کھیلے گئے مقابلے میں کیا تھا۔ حالانکہ امپائر نے گیند کو نو بال قرار نہیں دیا، جس کے نتیجے میں پاویل اور کلدیپ یادو آن فیلڈ امپائر نتن مینن اور نِکِھل پٹوردھن سے الجھ پڑے۔
دوسری طرف ڈگ آؤٹ میں موجود کپتان پنت اور ٹیم کے دیگر کھلاڑی بھی پاویل کلدیپ یادو کو امپائر سے بحث کرنے کی حمایت میں نظر آئے ۔ باوجود اس کے کہ ضابوطوں کے مطابق نو بال کا جائزہ لینے کے لیے تھرڈ امپائر کو تب تک ریفر نہیں کیا جا سکتا، جب تک کہ اس مخصوص گیند پر وکٹ نہ گرا ہو۔ امپائروں کو فیصلے پر اٹل پر رہتا دیکھ کر ڈگ آؤٹ میں موجود کپتان پنت نے اپنے کھلاڑیوں کو میدان سے واک آف کرنے کے لیے کہہ دیا۔ حالانکہ راجستھان رائلس کے لیگ اسپینر یجویندر چہل نے کلدیپ کو ایسا کرنے سے روک لیا۔ اسی درمیان پنت نے دہلی کیپٹلس کے ایک دیگر اسسٹنٹ کوچ پروین آمرے کو امپائروں سے بات چیت کرنے کے لیے بھیج دیا۔ اسی وقت واٹسن پنت کو سمجھاتے نظر آئے ۔ وہیں راجستھان کو ایک بڑے ہدف تک پہنچانے والے بٹلر بھی رشبھ پنت تک گئے ۔ کھیل دوبارہ شروع ہوا لیکن دہلی کیپیٹلس جیت سے 15 رن کے فاصلے پر رہ گئی کیونکہ بریک کے بعد میکوئے نے اپنی لائن درست کرنے کے ساتھ ساتھ سلو اوور گیند پھینکنا شروع کر دیا۔ کتان پنت اس پورے ڈرامائی واقعہ کے بعد اپنا بچاؤ کرتے نظر آئے ۔ میچ کے ختم ہونے کے بعد پنت نے برآڈ کاسٹر پر بات چیت کرتے ہوئے کہا،‘آخر لمحوں میں پاویل نے جیت کی امید جگا دی تھی۔ مجھے لگا کہ یہ نو بال ہمارے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے ۔ میرے مطابق نو بال کو چیک کیا جا سکتا تھا، لیکن سب کچھ میرے ہاتھ نہیں تھا۔ مایوس ہوں، لیکن اس میں کچھ کیا بھی نہیں جا سکتا’۔ آن فیلڈ امپائر کی جانب سے نو بال قرار نہ دیے جانے کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پنت نے کہا،‘سب نے دیکھا کہ وہ نو بال تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ تھرڈ امپائر کو دخل دینا چاہیے تھا اور انھیں بتانا چاہیے تھا کہ وہ نو بال تھی، لیکن میں خود ضابطہ نہیں بدل سکتا’۔ حالانکہ پنت نے میدان پر امپائروں سے بحث کرنے کے لیے پروین آمرے کو بھیجے جانے کے فیصلے پر اپنی غلطی کو درست کیا۔ انہوں نے کہا،‘ظاہر طور پر یہ ٹھیک نہیں ہوا تھا لیکن جو ہوا وہ بھی ٹھیک نہیں تھا۔ ایسا ہٹ آف دی مومنٹ کے سبب ہوا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف ہماری نہیں بلکہ دونوں فریق کی غلطی تھی۔ کیونکہ ہم نے اس ٹورنامنٹ میں اچھی امپائرنگ دیکھی ہے ، اس لیے ہم کافی اچھا کر سکتے تھے ‘۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS