نئی دہلی (ایجنسی): انڈونیشیا میں فٹبال میچ کے دوران ہونے والے تشدد میں 129 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے، جب کہ 180 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ انڈونیشیا کی پولیس نے اتوار کو بتایا کہ مشرقی جاوا صوبے میں فٹ بال میچ کے دوران رات بھر مچی بھگدڑ سے 129 افراد ہلاک اور 180 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے۔
https://twitter.com/HoofdbureauID/status/1576231229472403456?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1576231790875856897%7Ctwgr%5Ea1abba199c654de056bd07a951132935de0d6744%7Ctwcon%5Es2_&ref_url=https%3A%2F%2Fnavbharattimes.indiatimes.com%2Fsports%2Ffootball%2Fnews%2Fmore-than-120-killed-several-injured-in-indonesia-stampede-after-football-fans-invade-pitch-cops%2Farticleshow%2F94592879.cms
ایسٹ جاوا پولیس کے سربراہ نیکو افینٹا نے بتایا کہ اریما ایف سی اور پرسیبا سورابایا کے درمیان میچ ختم ہونے کے بعد ہارنے والی ٹیم کے حامیوں نے پچ پر حملہ کیا اور پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے جس سے بھگدڑ مچ گئی اور دم گھٹنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔
مقامی نیوز چینلز کی ویڈیو فوٹیج میں ملنگ کے اسٹیڈیم کی پچ پر بھاگتے ہوئے اور باڈی بیگ اٹھائے ہوئے لوگوں کی تصاویر دکھائی گئیں۔ انڈونیشیا کی ٹاپ لیگ بی آر آئی لیگ ون نے میچ کے بعد ایک ہفتے کے لیے کھیل معطل کر دیے ہیں۔