ریلوے میں6برسوں میں 72 ہزار نوکریاں ختم:رپورٹ

0

نئی دہلی (ایجنسیاں) : ملک میں سب سے زیادہ روزگاردینے والی انڈین ریلوے نے گزشتہ 6 سالوں میں 72 ہزار سے زیادہ نوکریوں کو ختم کیا ہے۔ ان میں چپراسی، ویٹر، سویپر، باغبان اور پرائمری اسکول ٹیچر کی آسامیاں شامل ہیں ، حالانکہ اس عرصے کے دوران ریلوے نے 81 ہزار آسامیاں ختم کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ ختم ہوئے سبھی عہدے نئی ٹیکنالوجی کے متعارف ہونے کے بعد غیر ضروری ہوگئے تھے اور مستقبل میں بھی ان کی ضرورت نہیں ہے۔ اس لیے اب ان آسامیوں پر مستقبل میں کوئی بھرتی نہیں ہو گی۔ یہ تمام گروپ سی اور گروپ ڈی پوسٹیں ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت اس طرح کے عہدوں پر کام کرنے والے ملازمین کے ریلوے کے مختلف محکموں میں بھرتی ہونے کا امکان ہے۔ دستاویزکے مطابق 16 زونل ریلوے نے مالی سال 2015-16 سے 2020-21 کے دوران 56,888 غیر ضروری پوسٹوں کو ختم کر دیا ہے، جن میں سے مزید 15,495 کو ختم کیا جانا ہے۔ جب کہ شمالی ریلوے نے 9,000 سے زیادہ پوسٹوں کو ختم کیا ہے، جنوب مشرقی ریلوے نے تقریباً 4,677 پوسٹوں کو ختم کیا ہے۔ جبکہ جنوبی ریلوے نے 7,524 پوسٹوں اور ایسٹرن ریلوے نے 5,700 پوسٹوں کو ختم کیاہے ۔ریلوے اپنے اخراجات کو کم کرنے کے لیے آؤٹ سورسنگ پر زور دے رہا ہے۔ ریلوے کی کل آمدنی کا 37 فیصد ملازمین کی تنخواہوں اور 16 فیصد پنشن کی ادائیگی پر خرچ ہوتا ہے۔ ریلوے میں منظور شدہ آسامیوں کی تعداد بھی آؤٹ سورسنگ کی وجہ سے کم ہو رہی ہے۔ راجدھانی، شتابدی، میل اور ایکسپریس ٹرینوں کے جنریٹروں میں الیکٹریکل مکینیکل ٹیکنیشن، کوچ اسسٹنٹ، آن بورڈ سویپر وغیرہ کا کام ٹھیکے پر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS