کیفی اعظمی کے 101ویں یوم پیدائش پر گوگل نے بنایا ڈوڈل

0

گوگل نے اردو کے نامور شاعر  کیفی اعظمی کی 101 ویں یوم پیدائش پر ڈوڈل بنا کر انہیں خراج عقیدت پیش کی۔
ڈوڈل میں کیفی اعظمی کو سفید کرتے ہوئے مائیک کے سامنے دکھایا گیا ہے۔ کیفی اعظمی کو 20 ویں صدی کے سب سے مشہور شاعر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے بالی ووڈ کی متعدد فلموں یادگار  نغمے لکھے۔
اعظمی کی پیدائش 14 جنوری 1919 میں اترپردیش کے اعظم گڑھ ضلع میں ہوئی تھی۔ انہوں نے محض 11 سال کی عمر میں پہلی  نظم  لکھی تھی۔ وہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے 1942 کے’بھارت چھوڑو تحریک ‘سےمتاثر ہوکر بمبئی چلے گئے جہاں انہوں نے ایک اردو اخبار کے لئے لکھنا شروع کیا۔
 خواتین کے مساوات پر لکھی ان کی نظم ’عورت‘ان  کی مشہور نظموں میں سے ایک ہے۔ اس کے بعد انہوں نے 1970 کی دہائی میں  چیتن آنند کی فلم ’ہیر رانجھا‘کے منظوم  ڈائیلاگ اور اسکرپٹ لکھے۔ یہ ان کا ایک زبردست کارنامہ تھا۔ انہوں نے 1976 میں شیام بنیگل کی فلم’وچارمنتھن‘اور 1977 مے فلم ’كنیشورا راما‘ کے ڈائیلاگ بھی لکھے۔
انہوں نے’دھند‘1964،’انوپما‘1966، ’اس کی کہانی‘1966، ’سات ہندوستانی‘ 1969،’شعلہ اور شبنم‘،’پروانہ‘1971،’باورچی‘1972، ’پاکیزہ‘1972 اور’ارتھ‘1982 جیسی فلموں کے گیت لکھے۔
فلم’نونهال‘کے لئے انہوں نے’میری آواز سنو  پیار کا راز سنو‘گیت لکھا جسے محمد رفیع نے اپنی آواز دی۔کیفی  اعظمی کو تین بار فلم فیئر ایوارڈ، ادب اور تعلیم کے لئے سال 1974 میں پدم شری اور 2002 میں  پروقار ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
کیفی اعظمی  ہندوستان  کی  مقبول اداکارہ اور سابق ممبر پارلیمنٹ شبانہ اعظمی کے والد تھے۔ 10مئی 2002 کو کیفی اعظمی کا انتقال ہو گیاتھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS