جامعہ کے طلبا نے غیر معمولی صبروضبط سے کام لیا:نجیب جنگ

0

ملک بھر میں مظاہروں کے دوران یونیورسٹیاں کھلنے پر حالات کے خراب ہونے کا اندیشہ
نئی دہلی (شاہنواز احمد صدیقی):دہلی کے سابق لیفٹےننٹ گورنراور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلرنجیب جنگ نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ہندوستان کے مختلف حصوں میںبڑے پیمانے پر ہونے والے احتجاجوں میں جن اندیشوں کا اظہار کیا جارہاہے، ان پر حکومت ہند فوراًتوجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی یونیورسٹی نہیں کھلی ہے اور بچوں کی موسم سرما کی چھٹیاںچل رہی ہےں جب کالج اور یونیورسٹیاں کھلیں گی۔ قرائن بتاتے ہیں کہ طلبا کے لوٹنے کے بعدیہ احتجاج اور بڑھے گا ۔انہوں نے یہ بات ایک خصوصی ملاقات میں کہی ۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے امور پر گہری نظر رکھنے والے نجیب جنگ کا کہنا ہے کہ پچھلے دنوں جو بھی حالات پیدا ہوئے وہ بہت افسوسناک تھے اور طلبا نے تمام تر اشتعال انگیزی کے باوجود بہت صبرو تحمل سے کام لیا ہے ،انہوں نے کہا کہ سرکار کو بات کرنی چاہئے اور مذاکرات کا سلسلہ شروع ہونا چاہئے ،نجیب جنگ نے کہا کہ سرکار نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ترسیل کی کمی ہے ،میرے خیال میںاس وجہ سے بھی مسائل بڑھ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولس کی پولس کی مداخلت اور اس قسم کی حرکتیں کرنا مناسب نہیں ہے ،کسی بھی یونیورسٹی میں پولس ایسے ہی داخل نہیں ہوسکتی ہے ،انہوں نے کہا کہ اگرچہ قانونی طورپر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے مگر کچھ کنوینشن ہوتے ہیں ان کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ہم نے تو نہیں سنا کہ کبھی پولس یونیورسٹی میں داخل ہوئی ہو۔انتہائی سنگین حالات میں جاسکتی ہے مگر ایسا ہوتانہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں انتظامیہ کے بلانے پر پولس داخل ہوئی تھی ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS