اتراکھنڈ میں بارش سے تباہی، 42ہلاک، متعدد افراد لاپتہ

0
image:www.timesnownews.com

دہرا دون (ایجنسیاں) : موسلادھاربارش کے سبب کماؤں میں ہر جانب تباہی کا منظر ہے۔ منگل کی شام تک 42افراد کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ نینی تال ضلع میں ہی 25لوگوں کی موت ہوئی ہے۔8لوگ ابھی لاپتہ ہیں۔ گاؤں کو شہروں سے جوڑنے والے قریب 2درجن سے زیادہ روٹ بند ہیں،جس کے سبب راحت اوربچاؤ کے کاموں میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔سب سے زیادہ کمائوں حلقہ متاثر ہے، جہاں کئی مکان زمین دوز ہوگئے اور ملبے میں کئی لوگ دب گئے۔ نینی تال کا رابطہ باقی ریاستوں سے کٹ گیا ہے۔ یہاں تک آنے والی تین سڑکیں لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے بلاک ہوگئی ہیں۔ وہیں شدید بارش کی وجہ سے نینی تال ضلع میں کاٹھ گودام ریلوے اسٹیشن کو جوڑنے والی ریلوے لائن بہہ گئی۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 42ہوگئی ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سکریٹری ایس اے موروریسن نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں ریاست میں 200 میلی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔ پیر کو بارش کی وجہ سے پوڑی اور چمپاوت میں 5 اموات ہوئی تھیں۔ اس میں نیپال کے 3 مزدور بھی شامل تھے۔ منگل کو الموڑہ ، نینی تال اور اودھم سنگھ نگر میں 11 لوگوں کی جان گئی۔نینی تال کے مکتیشور میں ڈگری کالج کے پاس دیوار گرنے سے ملبے میں 5مزدوروں کی لاشوں کو نکالا گیا۔ ایک مزدور کو بحفاظت نکالا گیا۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بتایا کہ جلد ہی فوج کے ہیلی کاپٹر یہاں مدد اور راحت پہنچانے کیلئے پہنچ جائیں گے۔ ان میں سے دو ہیلی کاپٹروں کو نینی تال اور ایک کو گڑھوال بھیجاجائے گا۔ وزیراعلیٰ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ گھبرائیں نہیں، ان کی حفاظت کے سبھی اقدام کئے جائیں گے۔ انہوں نے چاردھام عقیدت مندوں سے اپیل کی کہ وہ جہاں ہیں، وہیں رک جائیں اور موسم صاف ہونے کے بعد ہی سفر دوبارہ شروع کریں۔منگل کو وزیراعلیٰ نے شدید بارش سے متاثرہ علاقوں کا ہوائی سروے کیا۔ بعد میں انہوں نے رودرپریاگ پہنچ کر نقصان کا جائزہ بھی لیا۔ ان کے ساتھ ریاست کے وزیر دھن سنگھ راوت اور ریاست کے ڈی جی پی اشوک کمار بھی تھے۔
اتراکھنڈ سے لے کر کیرالہ تک شدید بارش کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے کئی لوگوں کی زندگی خطرے میں آگئی ہے۔ اسی درمیان اتراکھنڈ کے بدری ناتھ نیشنل ہائی وے سے ایک ویڈیو سامنے آیا ہے ۔ ہائی وے کے پاس لام بگڑ نالے میں پھنسی ایک کار کو کرین کی مدد سے نکالا گیا۔ کار میں مسافر بھی سوار تھے۔ لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے کار نالے میں پتھروں کی وجہ سے پھنس گئی تھی۔ بارڈر روڈس آرگنائزیشن نے اس کا ریسکیو کیا۔ وہیں اتراکھنڈ کے چمپاوت میں چلتھی ندی میں پانی کے تیز دھار کی وجہ سے انڈرکنسٹرکشن برج بہہ گیا۔ اتراکھنڈ حکومت نے موسم ٹھیک ہونے تک چاردھام یاترا کو بھی روک دیا ہے۔ ہمالیہ کے مندروں کی طرف جانے والی گاڑیوں کی آمدورفت بھی روک دی گئی ہے۔ نینی تال ضلع کے رام گڑھ گائوں میں بادل پھٹنے کی خبریں ہیں۔ یہاں نینی تال جھیل اپنی سطح سے اوپر بہہ رہی ہے۔
جھیل کا پانی سڑکوں پر آگیا ہے اور گھروں-عمارتوں میں داخل ہورہا ہے۔ اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار نے بتایا کہ رام نگر۔رانی کھیت روٹ پر لیمن ٹری ریزارٹ میں کوسی ندی کا پانی بھر جانے سے یہاں آنے جانے کا راستہ بند ہوگیا تھا۔ریزارٹ میں قریب 100لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ سبھی محفوظ ہیں اور انہیں نکالنے کا کام جاری ہے۔
کیرالہ میں بھی بارش کی وجہ سے تباہی مچی ہوئی ہے۔ یہاں 12 سے 18 اکتوبر کے درمیان سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ میں 38لوگوں کی جان گئی ہے، جبکہ 90گھر پوری طرح برباد ہوگئے ہیں۔ 702گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس بارش میں بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔ پشتوں میں پانی کی سطح بڑھنے کے بعد منگل کی صبح 6 بجے ارناکولم ضلع میں اداملیار پشتہ کے دو گیٹ کھولے گئے۔ نینی تال اور الموڑہ اضلاع میں بارش کی وجہ سے کئی گھر ملبے میں دب گئے،جس کی وجہ سے 10 افراد ہلاک، جبکہ 5 افراد لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔ضلع نینی تال کے مکتیشور کے دوشاپانی میں شدید بارش کی وجہ سے رات گئے ایک مکان منہدم ہوگیا جس کی وجہ سے 5 افراد ہلاک ہوگئے ۔ ان سب کا تعلق ایک ہی کنبہ سے بتایا جارہا ہے ۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ فورس اور پولیس نے موقع پر ہی ریلیف اور ریسکیو آپریشن کیا۔ سب کلکٹر یوگیش سنگھ مہرا نے بتایا کہ ملبے کے نیچے دبی ہوئی پانچوں لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ انتظامیہ مرنے والوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے میں مصروف ہے۔ مکتیشور کے رام گڑھ علاقے میں ایک اور واقعہ میں7 افراد ملبے کے نیچے پھنسے ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ اس کی تصدیق کرتے ہوئے مسٹر مہرا نے کہا کہ یہاں بھی راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ دو لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ پانچ افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے حوالے سے تفصیلی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ شدید بارشوں کی وجہ سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں مشکلیں پیش آرہی ہیں۔ضلع الموڑہ کے بھکیاسین کے راپڑ گاؤں میں بھی بارش کی وجہ سے ایک ہی کنبہ کے چار افراد لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آگئے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنند سنگھ کا رہائشی مکان راپڑ گاؤں میں رات 2 سے 3 بجے کے درمیان لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گیا ، جس کی وجہ سے آنند سنگھ ، ان کی اہلیہ اوشا دیوی ، پوتا اور ایک پوتی ملبے کے نیچے دب گئے ۔گاؤں والوں نے فوری طور پر موقع پر امدادی اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ اوشا دیوی کو فوری طور پر باہر نکالا گیا۔ انہیں زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملبہ سے آنند سنگھ کی پوتی کرن کی لاش بھی برآمد ہوئی ہے ۔ دو افراد لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔المورہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے متصل ہیرا ڈونگری میں ایک گھر کی دیوار گرنے سے ماں بیٹی ملبے کی زد میں آگئیں۔ گاؤں والے زخمی ماں اور بیٹی کو ڈسٹرکٹ اسپتال لے گئے ، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ بیٹی اسپتال جانے سے پہلے ہی دم توڑ گئی۔ اسی طرح الموڑہ-نینیتل ہائی وے پر کوارب کے قریب بھی ملبے تلے دبے دو مزدوروں کی ہلاکت کی اطلاع ہے ، تاہم اس کی ابھی تصدیق نہیں ہوسکی ہے ۔
گزشتہ تین دنوں سے لگاتارموسلا دھار بارش کی وجہ سے ضلع نینی تال میں بھاری نقصان ہوا ہے ۔ یہاں گولا ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے جس سے گولا بیراج کو خطرہ ہے ۔ زمینی کٹاؤ کی وجہ سے کاٹھ گودام میں ریلوے لائن کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ ریلوے نے کاٹھ گودام سے چلنے والی کچھ ٹرینوں کی سروس روک دی ہے ۔ہلدوانی میں گولا ندی پر پل کے ایک حصے کو نقصان پہنچا ہے ۔ شدید بارشوں کی وجہ سے گولا ندی پر پل کا ایک بڑا حصہ منہدم ہو گیا ہے جس سے گولاپار اور اسپورٹس اسٹیڈیم ایریا کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے ۔ انتظامیہ نے پل پر نقل و حرکت روک دی ہے ۔ اسی طرح کھیرنا-بیتال گھاٹ کو ملانے والے پل کو بھی شدید بارش کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے ۔مختلف مقامات پر پر سڑکوں پر ملبے کے باعث کئی سڑکیں بلاک ہوگئی ہیں۔ رام نگر میں بھی کوسی ندی کے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے مشہور گرجیا مندر کو خطرہ لاحق ہے ۔ کوسی بیراج میں پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے انتظامیہ نے اس کے تمام دروازے کھول دیے ہیں۔ ادھم سنگھ نگر میں نانک ساگر ڈیم کی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر چلی گئی ہے جس سے ترائی علاقے میں سیلاب کا خطرہ ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS