ایمن الظواہری کانیا ویڈیو منظرعام پر

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں) : القاعدہ کی جانب سے ایک نیا ویڈیو منظر عام پر لایا گیا ہے، جس میں تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری کے زندہ ہونے کا ثبوت دیا گیا ہے۔ 2مئی 2011 کو القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ایک امریکی فوجی کارروائی میں ہلاکت کے بعد ایمن الظواہری کو سربراہ تعینات کیا گیا تھا۔ اسامہ بن لادن کو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں ہلاک کیا گیا تھا۔
ایمن الظواہری کئی سال تک اسامہ بن لادن کے نائب کے طور پر کام کرتے رہے ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ نائن الیون حملوں کے پیچھے عملی طور پر انہیں کا دماغ کارفرما تھا۔ واضح رہے کہ القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کے بارے میں 2020 کے اواخر میں یہ اطلاعات تھیں کہ ان کا انتقال ہو چکا ہے یا پھر وہ بیمار ہو چکے ہیں۔ یہ نیا ویڈیو القاعدہ کی جانب سے 5 اپریل کو جاری کیا گیا ہے، جس میں ایمن الظواہری کو ایک ایسے واقعہ کے بارے میں بات کرتے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے ،جو 8 فروری کو پیش آیا۔ یہ واقعہ ہندوستان کی مسلمان خاتون مسکان خان کا ہے جن کو حجاب کے تنازع کے بعد دنیا بھر میں شہرت ملی۔ القاعدہ کی جانب سے اس ویڈیو کو انگریزی میں ہندوستان کی عظیم خاتون کا عنوان دیا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں ایمن الظواہری مسکان خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جن کو حجاب پہننے پر ہندوستان کی جنوبی ریاست کرناٹک میں چند افراد نے ہراساں کیا تھا اور ان کی جانب سے جواب میں نعرہ لگانے کا ویڈیو فروری میں وائرل ہوا تھا۔اس ویڈیو میں القاعدہ کے سربراہ بظاہر تندرست نظر آتے ہیں۔ اس ویڈیو کو ایسی جگہ پر فلم بند کیا گیا ہے، جو ماضی میں ان کی ویڈیوز کے پس منظر سے مختلف ہے اور یہ ایک اور نشانی ہے کہ اس ویڈیو کو حال ہی میں ریکارڈ کیا گیا اور یہ کوئی پرانا ویڈیو نہیں۔ اس سے پہلے اکتوبر 2020 میں جب ایمن الظواہری کی موت اور بیماری کی خبریں اور افواہیں منظر عام پر آنا شروع ہوئی تھیں تو القاعدہ کی جانب سے متعدد ویڈیوز منظر عام پر آئیلیکن ان تمام ویڈیوز میں ایمن الظواہری تاریخی واقعات اور نظریاتی عنوانات پر بات کرتے نظر آئے جس سے یہ ثابت کرنا مشکل تھا کہ یہ ویڈیوز واقعی نئے ہیں۔ یہ تاثر مضبوط ہوتا گیا کہ ایمن الظواہری کی موت یا بیماری سے متعلق افواہیں درست ہیں۔
القاعدہ رہنما کا تازہ ترین ویڈیو تقریباً پونے 9 منٹ طویل ہے، جس کو تنظیم کے الشباب میڈیا سیل کی جانب سے جاری کیا گیا ہے اور ٹیلی گرام اور راکٹ چیٹ اکاؤنٹ کے ذریعہ نشر کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS