نئی دہلی ( ایجنسیاں ) :کرناٹک میں پرائیوٹ اسکولوں میں بدعنوانی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ 13ہزاراسکولوں کی نمائندگی کرنے والی 2ایسوسی ایشنوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ جس میں انہوں نے بسواراج بومئی کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایسوسی ایشن نے ریاست کے محکمہ تعلیم کے خلاف کارروائی کے لیے وزیر اعظم سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ منظوری کی تجدید اور دیگر رسمی کاموں کے لیے انہیں کئی مرحلوں میں لاکھوں روپے رشوت کے طور پر دینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ایسوسی ایٹڈ مینجمنٹ آف پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکولس آف کرناٹک (کے اے ایم ایس) نے کہا کہ اس نے وزیر اعظم کو اپنے خط میں بجٹ میں نجی اسکولوں میں بدعنوانی جیسے مسائل کو اٹھایا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ امتیازی اور غیر تعمیل شدہ ضوابط کا اطلاق صرف غیر امدادیافتہ نجی اسکولوں پر کیا جا رہا ہے اور اس میں بڑی بدعنوانی ہے۔ ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا کہ ریاستی وزیر تعلیم بی سی ناگیش کو کئی شکایات اور دلائل دیے گئے لیکن ان سب پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ایسے میں انہیں اب استعفیٰ دے دینا چاہیے۔خط میں کہا گیا ہے کہ نیا تعلیمی سال شروع ہونے کے باوجود حکومت کی طرف سے مجوزہنصابی کتب ابھی تک اسکولوں تک نہیں پہنچی ہیں۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ وزیر تعلیم کو سخت اصولوں اور ضوابط کو مزید آزاد کرنے کی فکر نہیں ہے، جنہیں سرکاری اور نجی اسکول دونوں والدین اور طلباپر بوجھ ڈالے بغیر عملی طور پر لاگو کر سکتے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ان الزامات پر غور کرنے اور کارروائی شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔ایسوسی ایشن نے وزیراعظم سے ان الزامات کودیکھنے اوران کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے ۔
کرناٹک کے 13 ہزار اسکولوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو لکھامکتوب
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS